• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کی آڈٹ اعتراضات رپورٹ جاری

کراچی (اسد ابن حسن) آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کی سال 2018-19ء کی آڈٹ رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ادارے کو مذکورہ عرصے میں 6ارب 8کروڑ 63لاکھ 81ہزار کی مجموعی گرانٹ کی منظوری دی گئی مگر اس گرانٹ میں سے 2ارب 39کروڑ 87لاکھ 13ہزار 210روپے استعمال ہی نہیں کیے گئے۔ رپورٹ میں مجموعی طور پر 4اعتراضات لگائے گئے ہیں جن میں 627.358ملین کے فنڈز کا استعمال نہ ہونا، 1838.065ملین روپے کے غیر قانونی اخراجات برائے ورک چارجز 2121.473ملین روپے کی رقم کٹ آف ڈیٹ کے بعد سرنڈر کرنا اور 2398.713ملین روپے کی رقم کا نان یوٹیلائزیشن آف فنڈز شامل ہیں۔ جس گرانٹ کو سرنڈر کیا گیا وہ 51سول ورکس، 53فیڈرل لاجز اور 148کیپٹل آؤٹ لے کے لیے مختص کی گئی تھی۔ ادارے نے 2019ء میں اپنے اخراجات کی جو تفصیلات آڈیٹر جنرل آفس کو بھیجی اس میں بہت سی خامیاں تھیں جیسا کہ ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز کو رپیئر اینڈ مینٹی نینس کی مد میں دکھایا گیا جبکہ مرمت کے اخراجات کو تنخواہوں کی مد میں دکھایا گیا۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ادارے کے جو فنڈز ضائع ہوگئے ان میں سول ورکس کے 28کروڑ 96لاکھ 76ہزار 437روپے، فیڈرل لاجز کیلئے مختص بجٹ میں سے 16لاکھ 84ہزار 236روپےاور کیپل آؤٹ لے سول ورکس کے لیے مختص بجٹ میں سے 33کروڑ 59لاکھ 97ہزار 210روپے شامل ہیں۔

تازہ ترین