• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت گنے، چینی کی قیمتوں کے تعین میں مداخلت نہیں کریگی، ذکا ءاشرف

لاہور(سپیشل رپورٹر) پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین چودھری ذکا اشرف نے کہا کہ مشیر خزانہ شوکت ترین نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حکومت گنے اور چینی کی قیمتوں کے تعین میں مداخلت نہیں کرے گی بلکہ چینی کی قیمت کو مارکیٹ میکانزم پر ہی چھوڑ دیا جا ئے گا، حکومت اورشوگر ملوں میں ورکنگ ریلیشن شپ قائم کیا جائے گا،مالکان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہو گی،گنے کی حالیہ پنجاب اور سندھ میں مقرر کردہ قیمتیں بنیاد تصور ہونگی ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں شوگر مل ایسوسی ایشن کے نمائندوں، جاوید کیانی، محمد اسلم، چودھری وحید سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔شوکت ترین نے ملوں کو یقین دہانی کر ائی کہ وہ بنکوں سے بات چیت کر کے ان کو آمادہ کریں گے کہ وہ شوگر ملوں کو ورکنگ کیپیٹل فراہم کریں تاکہ وہ کاشتکاروں کو فوری طور پر ادائیگیاں کر سکیں، البتہ انھوں نے زور دے کر کہا کہ گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی 15 سے 20 روز میں ہو جا نی چاہیے۔چودھری ذکا اشرف نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہمارے مسائل سنے ااور ہمیں یقین دلایا کہ حکومتِ پاکستان دیگر صنعتوں کی طرح ملک میں چینی کے کاروبار کیلئے آزاد معیشت کو فروغ دے گی، معاملات کو حل کرنے کیلئے وزیر اعظم نے مشیرِ خزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں ایک ہائی پاور کمیٹی قائم کی ہے جس میں 3وفاقی وزراء ، فیڈرل سیکرٹریز اور صوبائی چیف سیکرٹری شامل ہیں۔ اس کمیٹی سے میری قیادت میں شوگر انڈسٹری کے ایک وفد کی مشیرِ خزانہ شوکت ترین سے ملاقات ہوئی، مشیرِ خزانہ نے ملاقات کے دوران اس امر کی یقین دہانی کرائی کہ گنے کی حالیہ پنجاب اور سندھ میں مقرر کردہ قیمتیں بنیاد تصور ہوں گی لیکن حکومت اب گنے اور چینی کی قیمتوں کے تعین میں مداخلت نہیں کرے گی بلکہ گنے کی قیمت اور چینی کی قیمت کو مارکیٹ میکانزم پر ہی چھوڑ دیا جا ئے گا، حکومت اس سلسلے میں عوام کے تحفظ کیلئے چینی کے سٹریجک ذخائر رکھے گی تا کہ کمی کی صورت میں ان ذخائر کو مارکیٹ میں لا کر قیمتوں میں اعتدال برقرار رکھا جا سکے، دوسری صورت میں اگر چینی کی وافر مقدار میں پیدا ہوتی ہے تو وافر چینی حکومت خرید لے گی اورفوڈ سکیورٹی کے طور پر اسے محفوظ رکھے گی لیکن اس تمام صورتحال میں حکومت کسی قسم کی سبسڈی نہیں دے گی،شوکت ترین نے ملوں کو یقین دہانی کر ائی کہ وہ بنکوں سے بات چیت کر کے ان کو آمادہ کریں گے کہ وہ شوگر ملوں کو ورکنگ کیپیٹل فراہم کریں تاکہ وہ کاشتکاروں کو فوری طور پر ادائیگیاں کر سکیں، شوکت ترین نے یقین دلایا کہ انڈسٹری کے دیگر مسائل جو کہ دوسرے محکوں سے متعلق ہیں جن میں بطورِ خاص فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور مسابقتی کمیشن شامل ہیں ان کو فوری طو ر پر حل کیا جائے گا۔چودھر ی ذکا ء اشرف نے مزید کہا کہ ایف بی آر اور ایف آئی اے میں انکوائریوں اور مقدمات کو افہا م و تفہیم سے حل کیا جائے گا، شوگر ملز نے ملک و قوم کے مفاد میں ملوں کو چلانے کا فیصلہ کیا ہے، سندھ کی شوگر ملیں 15 نو مبر سے کرشنگ کا آغا ز کریں گی ، جنوبی پنجاب15 نومبر سے اور وسطی پنجاب کی ملیں 20 نومبر، خیبر پختونخوا کی ملیں بھی15 سے 20 نومبر کے درمیان چل جائیں گی۔

تازہ ترین