اسلام آباد(کامرس رپورٹر ) مشیر امور خزانہ شوکت ترین نے سندھ اور بلوچستان میں ملک کے دیگر علاقوں کی نسبت آٹے کی قیمتوں میں فرق پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں صوبوں کے چیف سیکرٹریوں کو ہدایت کی کہ وہ مارکیٹ میں سپلائی کی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے یومیہ ریلیز میں اضافہ کریں ، حکومت ذخیرہ اندوزی کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کیلئے پرعزم ہے اس مقصد کیلئے وسل بلور کا قانون بھی متعارف کرایا جا رہا ہے، شوکت ترین نے صوبائی حکومتوں کو آٹےکی یومیہ ریلیز میں اضافہ کرنے،کھادکی ذخیرہ اندوزی روکنےکیلئے اقدامات کی ہدایت بھی کی ،یہ بات انہوں نے نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی،سیکرٹری خزانہ نے اجلاس کو بتایا کہ گزشتہ ہفتے قیمتوں کیلئے حساس اشاریہ میں 1.81 فیصد اضافہ ہوا ہے، ہفتہ میں 6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی اور 15 کی قیمتوں میں استحکام رہا،30اشیا ء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، اجلاس میں دال مونگ کا سٹرٹیجک ذخیرہ قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا، کمیٹی نے دال ماش کی اندرون ملک پیداوار میں اضافہ کیلئے کسانوں کو ترغیبات دینے کی اہمیت بھی اجاگر کی،سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1100روپے پر برقرار ہے، چیف سیکرٹری سندھ نے بتایا کہ حکومت سندھ گندم کی بروقت ریلیز کے ذریعے قیمتوں پر قابو پانے کیلئے مؤثر اقدامات کر رہی ہے۔