پیرس، بیجنگ، لندن(اے ایف پی، جنگ نیوز) اومی کرون، چین میں 4ماہ کے بلند ترین ، فرانس میں ریکارڈ ایک لاکھ کیسز،دنیا بھر میں5700پروازیں منسوخ، ہزاروں تاخیر کا شکار،پائلٹ، فلائٹ اٹینڈنٹ اور دیگر ملازمین بیمار ہوکر قرنطینہ میں چلے گئے،پرتگال میںبھی اومیکرون کا غلبا، کیسز میںتیزی سے اضافہ ہونے لگا،ادھر بھارتی وزیرا عظم نریندر مودی نےکہاہےکہ اومیکرون اس وقت بحث کا موضوع ہے،یہ وقت محتاط رہنے کا ہے۔غیرملکی خبررساںادارے کےمطابق فرانس میں ہفتے کو کوروناکےکیسز6 کےہندسے یعنی ایک لاکھ سے تجاوز کرگئے، محکمہ صحت کے حکام نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 104,611 نئے کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی، مسلسل تیسرےروزریکارڈ بلند ترین کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار پیرکو ہونے والی ایک میٹنگ سے پہلے سامنے آئے ہیں جس میں فرانسیسی صدر میکرون اور ان کی حکومت کے اہم ارکان کوورونا کےحوالےسے حفاظتی اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے موجود ہوںگے۔ادھر چین میںبھی ہفتےکو 4مہینوں کےسب سے زیادہ نئے کورونا کیسز رپورٹ ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں ہے ۔نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ایک بیان کے مطابق 140نئے انفیکشنز میں سے 87مقامی طور پر منتقل ہوئے، جبکہ ایک دن پہلے یہ تعداد 55 تھی۔دوسری جانب کرسمس کے طویل ویک اینڈ کے دوران دنیا بھر میں کم از کم 5700 پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور ہزاروں مزید تاخیر کا شکارہیں۔ ایک ٹریکنگ ویب سائٹ Flightaware.com کے مطابق کرسمس کے دن دنیا بھر میں 2500سے زائد پروازیںمنسوخ ہوئیں ۔جمعہ کو، تقریباً 2,400 منسوخ اور 11,000 تاخیرکا شکار ہوئیں جب کہ اتوار کی منسوخی پہلے ہی 800 سے تجاوز کر چکی ہے،پائلٹ، فلائٹ اٹینڈنٹ اور دیگر ملازمین بیمار ہو کر فون کر رہے ہیں یا کورونارپورٹ ہونے کے بعد قرنطینہ میں وقت گزار رہے ہیں ۔انگلینڈ میں ہفتے کو کرسمس کے موقع پر بھی کورونا حفاظتی ٹیکوں کی مہم جاری رہی،جائے وقوع پر موجود اے ایف پی کے صحافی کے مطابق لندن کے مشرق میں ریڈ برج ٹاؤن ہال میں نیشنل ہیلتھ سروس کے عملے نے سانتا ٹوپیاں پہن کر قطاروںمیں موجود لوگوں کا خیر مقدم کیا اور انہیں کورونا ویکسین لگائی۔علاوہ ازیں پرتگال میں اومیکرون کورونا وائرس کا سب سے بڑا درد سر بن گیا ہے جہاں ہفتہ کو 10,000 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ پرتگال کاکہناہےکہ پرتگال میںاومی کرون غالب ہے اور آئے روز کیسز میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔دوسری جانب بھارت میں اومی کرون کورونا وائرس نے قدم جما لیے ہیں جس کے بعد وزارت صحت نے اس کے مزید پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نےکہاہےکہ اومیکرون اس وقت بحث کا موضوع ہے،یہ وقت محتاط رہنے کا ہے،ہم نے ویکسین کی اہمیت کو جلد ہی سمجھ لیاتھا، اس کی وجہ سے 61 فیصد سے زیادہ بالغوں نے اپنی دونوں خوراکیں حاصل کی ہیں اور 90 فیصد نے کم از کم ایک خوراک حاصل کرلی ہے،عالمی سطح پر کورونا کی پیشرفت کو دیکھنے کے بعد اور ہماری ویکسینیشن مہم کے آخری 11 مہینوں کا جائزہ لینے کے بعد ہمارے سائنسدانوں نے آج اہم فیصلے لیے ہیں اور اب جنوری سے 15سال اور اس سےزائد عمر کے لیے کوویڈ 19 ویکسین دستیاب ہوگی۔