• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبے میں 4 ماہ سے دہشتگردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا،IG خیبر پختونخوا

پشاور میں آئی جی پی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا ہے کہ افغانستان میں بدلتی صورتحال کے بعد صوبے میں امن قائم رکھنا چیلنج تھا، ساڑھے 4 ماہ سے صوبے میں دہشتگردی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا، جبکہ بلدیاتی انتخابات کے دوران ہوائی فائرنگ میں ملوث 87 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے آئی جی پی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہاکہ منشیات کی روک تھام کےلئے پولیس نے بڑا کام شروع کردیا ہے، رواں سال 1200 کلوگرام ہیروئن پکڑی گئی ہے۔

آئی جی پی معظم جاہ انصاری نے بتایا کہ اسٹریٹ کرائم کو روکنے کےلئے اقدامات کئے گئے ہیں، اغواء برائے تاوان کے کیسز میں واضح کمی ہوئی ہے، شہریوں میں آج احساس تحفظ ہے، تھانہ کلچر تبدیل کرنا ہماری ترجیح ہے، خیبرپختونخوا سب سے زیادہ قربانیاں دینے والی پولیس ہے۔

معظم جاہ انصاری کاکہنا تھا کہ صوبے میں پولیو کی مہم چلائی گئی اور 1 کروڑ سے زیادہ بچوں کی قطرے پلائے گئے، ہم خواتین ہراسگی کیسز کی روک تھام کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، خواتین ہراسگی کیسز سے متعلق ایپ تیار کرلی ہے، بچے اور خواجہ سرا بھی ایپ کے ذریعے پولیس کی مدد حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس جہاد سمجھ کر خواتین کو تحفظ دے گی، صوبے کے 34 میں سے 17 تھانوں کو آسان انصاف مراکز میں تبدیل کیا جائے گا، رواں سال 48 پولیس اہلکار شہید اور 46 ہزار اہلکار زخمی ہوئے ہیں،جبکہ رواں سال 1 لاکھ 11 ہزار ملزمان گرفتار اور 25 ہزارہتھیار برآمد کیے ہیں۔

آئی جی پی نے کہاکہ رواں سال سی ٹی ڈی نے 599 دہشتگردوں کو گرفتار کیا، دہشتگردوں سے خودکش جیکٹس سمیت دیگر اسلحہ برآمد کیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ بلدیاتی انتخابات جہاں ہوں گے وہاں جنوری ،فروری میں برفباری اور سردی زیادہ ہوتی ہے، اپریل میں رمضان ہے، اس لئے آئندہ بلدیاتی انتخابات مارچ میں کروائے جائیں۔

تازہ ترین