• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین ایف بی آر نے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تفصیلات بتادیں

فیڈ رل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین محمد اشفاق احمد نے ٹیکس چھوٹ ختم کرنے سے متعلق تفصیلات جاری کردی ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق بنیادی غذائی اشیاء پر ٹیکس استثنیٰ برقرار رکھا ہے، 343 ارب میں سے مشینری پر 112 ارب کی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی۔

ایف بی آر سربراہ کے مطابق اشیاء پر 71 ارب روپے اور فارما پر 160 ارب کا استثنیٰ واپس لیا گیاجبکہ مشینری اور فارما پر ٹیکس ریفنڈ دیا جائے گا، عام آدمی پر صرف دو ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق درآمدی موبائل فون، بائی سائیکل، درآمدی زندہ جانور، اسٹیک میٹ، فش پر ٹیکس چھوٹ واپس لی گئی ہے۔ فہرست میں درآمدی سبزیاں، چیز، بیکری آئٹمز شامل ہیں۔

میگزین، فیشن جرنلز، کاٹن سیڈ، آئل کیک پر استثیٰ ختم کیا گیا جبکہ لائیو انیمل، پولٹری فیڈ اور میز سیڈ بھی ٹیکس چھوٹ ختم کی گئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق فارما سیکٹر کا 700 ارب میں سے 530 ارب روپےکا کاروبار غیر دستاویزی ہے اور اس کا ملکی ریونیو میں حصہ بھی بہت کم تھا۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق فارما سیکٹر میں بھی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لے کر آئیں گے، دواؤں کی مارکیٹ میں 15 سے 20 فیصد قیمتیں کم ہونی چاہئیں۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق حکومت امپورٹ کی سطح پر سیلز ٹیکس وصول کرے گی، ایک ہفتے کے اندر ریفنڈز دیے جائیں گے۔

ایف بی آر سربراہ کے مطابق درآمدی بل پر دباؤ کم کرنے کے لیے 1000 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ڈیوٹی بڑھائی، گاڑیوں کی صنعت میں مختلف لابیز کام کر رہی ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق یہ لابیز اور گروپ مختلف وزارتوں سے مل کر ٹیکس مراعات لیتی ہیں، آئی ایم ایف نے انڈسٹری کو مراعات دینے کی مخالفت کی ہے، آٹوموبائل انڈسٹری کو ٹیکس مراعات دینے کا معاشی جواز نہیں ہے۔

تازہ ترین