• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مریم نواز، پرویز رشید کی مبینہ آڈیو لیک میں تنقید پر تجزیہ کاروں کا ردِعمل آگیا


پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور پارٹی رہنما پرویز رشید کی مبینہ آڈیو لیک میں جن تجزیہ کاروں پر تنقید ہوئی انہوں نے اپنا ردِ عمل دے دیا۔ 

ن ليگی رہنما مریم نواز اور پرویز رشید کی مبینہ آڈیو لیک پر جیو نیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں گفتگو کے لیے انہی تجزيہ کاروں کو مدعو کیا گيا جن پر مبنیہ آڈیو لیک میں تنقید کی گئی تھی۔

تنقید پر ردِعمل میں تجزیہ کار ریما عمر بولیں کہ ن لیگ کا ٹریک ریکارڈ بتاتا ہے کہ وہ میڈيا فریڈم کے چیمپئن نہیں۔

دوسری جانب سینئر تجزيہ کار مظہر عباس نے کہا کہ آڈیو لیک میں جو الفاظ استعمال کیے گئے ایسی زبان کا استعمال ان کی تربیت نہیں ہے۔ 

تجزیہ کار حفیظ اللّٰہ نیازی نے کہا کہ انہيں کوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا، جبکہ حسن نثار نے آڈیو لیک میں ہوئی گفتگو کو روٹین کی بات قرار دیا۔

سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ سامنے آنے والی گفتگو سے جیو اور متعلقہ صحافیوں کی ساکھ مضبوط ہوئی۔

تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ انہیں اب احساس ہوا کہ جیو پر کتنا دباؤ تھا لیکن جیو نے کبھی انہيں یہ نہیں کہا کہ یہ بولنا ہے یا نہیں بولنا۔

واضح رہے کہ مریم نواز اور پرویز رشید کی مبینہ گفتگو میں رپورٹ کارڈ کے تجزیہ کاروں پر تنقید کی گئی اور پرويز رشید کی جانب سے نازیبا الفاظ بھی استعمال ہوئے تھے۔

قومی خبریں سے مزید