• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین نیب کسی قائمہ کمیٹی اجلاس میں پیش نہیں ہونگے

پبلک اکاونٹس کمیٹی (پی اے سی) کا اجلاس چیئرمین نیب کی عدم شرکت پر موخر کردیا گیا، نیب نے چیئرمین نیب کی کمیٹی میں شرکت نہ کرنے پر سیکرٹری نیشنل اسمبلی کو خط میں کہا کہ وزیر اعظم نے چیئرمین نیب کی جگہ ڈی جی نیب کو بریفنگ دینے کی منظوری دی ہے، چیئرمین نیب پی اے سی سمیت کسی بھی قائمہ کمیٹی میں بطور پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر پیش نہیں ہوں گے۔

نیب نے سیکرٹری نیشنل اسمبلی کو خط میں کہا کہ چیئرمین نیب پی اے سی سمیت کسی بھی قائمہ کمیٹی ، آئینی ادارے اور خود مختاری اداروں کے سامنے بطور پرنسپل اکاؤنٹنگ آفیسر پیش نہیں ہوں گے ۔

چیئرمین نیب کی نمائندگی ڈی جی نیب تمام کمیٹیوں میں کیا کریں گے جس کی منظوری وزیراعظم نے چیئرمین نیب کی ذمہ داریوں اور قانونی ذمہ داریوں کو مد نظر رکھ کر دی ہے۔

رانا تنویر نے کہا کہ نیب کے خط کی وضاحت کے لئے کابینہ ڈویژن کو خط لکھیں گے،اگر قواعد وزیر اعظم کو چیئرمین کی جگہ ڈی جی کو نمائندگی کا اختیار دیتے ہیں تو تسلیم کریں گے۔

اس کے بعد پی اے سی اجلاس موخر کردیا گیا۔

کمیٹی اجلاس موخر ہونے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں چیئرمین نیب نے کہا تھا وہ خود آ کر رکوریز کے اعداد و شمار پیش کریں گے، رکن کمیٹی نور عالم نے کہا کہ یہ اجلاس چیئرمین نیب کے کہنے پر بلایا گیا تھا اور ان کیمرہ کیا تھا۔

شیری رحمٰن نے کہا کہ سیاستدانوں کے لئے تو نیب ان کیمرا اجلاس نہیں کرتا، نور عالم نے کہاکہ اگر وزیراعظم یا کابینہ کی جانب سے ایسا فیصلہ ہوتا تو ان کی طرف سے لیٹر آتا، مجھے تو لگتا ہے کہ یہ وزیراعظم کو بدنام کرنے کی کوشش ہے۔

رانا تنویر نے کہا کہ ڈی جی نیب نے کہا کہ آج کی بریفنگ میں کچھ حساس معلومات ہیں ، ڈی جی نیب نے مجھے کچھ ایسی معلومات دیں جس پر اجلاس ان کیمرہ کر دیا گیا۔


قومی خبریں سے مزید