• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس عمر عطاء بندیال 2 فروری کو چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالیں گے

اسلام آباد (طارق بٹ) جسٹس عمر عطاء بندیال تین ہفتوں بعد 2 فروری کو جسٹس گلزار احمد کی جگہ چیف جسٹس آف پاکستان کا منصب سنبھال لیں گے۔ جس کی مدت 19 ماہ ہوگی۔ یہ تبدیلی سنیارٹی کی بنیاد پر عمل میں لائی جا رہی ہے۔ صدر پاکستان اس سلسلے میں ضروری نوٹیفکیشن جاری کرنے کے مجاز ہیں۔ سپریم کورٹ کے ججز کی تکمیل مدت ملازمت 65 اور ہائی کورٹ کے ججوں کی عمر کی حد 62 سال ہے۔ ایسا ایک سے زائد بار ہوا ہے کہ ہائی کورٹ میں جونیئر کوئی جج عدالت عظمیٰ میں پہنچ کر سینئر ہو جاتا ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے 21 دسمبر 2019ء کو جسٹس ثاقب نثار کی جگہ چیف جسٹس کا منصب سنبھالا تھا۔ جسٹس بندیال 18 ستمبر 2023ء اپنے ریٹائرمنٹ تک سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس رہیں گے۔ اس دوران پاکستان میں عام انتخابات بھی ہوں گے۔ جسٹس بندیال کے منصب کی میعاد مکمل ہونے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ان کی جگہ لیں گے۔ ان کی چیف جسٹس کے لئے میعاد 25 اکتوبر 2024ء تک ہوگی۔ اس دوران انہیں صدر عارف علوی کی جانب سے اپنے خلاف دائر ریفرنس کا بھی سامنا کرنا ہوگا۔ اس دوران جسٹس مقبول باقر اور جسٹس مظہر عالم خان چیف جسٹس بنے بغیر ہی عدالت عظمیٰ سے ریٹائر ہو جائیں گے۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے 4 دسمبر 2004ء کو لاہور ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اُٹھایا لیکن نومبر 2007ء میں انہوں نے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کے عبوری آئینی حکم نامے (پی سی او) کے تحت حلف اُٹھانے سے انکار کر دیا تھا۔ بعدازاں وہ دو سال کے لئے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بھی رہے۔ جون 2014ء میں ان کو سپریم کورٹ کا جج بنایا گیا۔ اپنے اعلیٰ عدالتوں میں منصب قاضی کی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے جسٹس بندیال نے اہم مقدمات کے فیصلے دیئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم کوہاٹ، راولپنڈی اور پشاور میں حاصل کرنے کے بعد کولمبیا یونیورسٹی امریکا سے گریجویشن کیا۔ کیمبرج یونیورسٹی کے لنکن اِن سے بیرسٹر کی سند حاصل کی۔ 1983ء میں لاہور ہائی کورٹ اور کچھ برسوں بعد سپریم کورٹ کے وکیل کی حیثیت سے درج ہوئے۔

اہم خبریں سے مزید