• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حامد علی سیّد

عجیب طرح کا منظر دِکھائی دیتا ہے

ہمارے گھر سے سمندر دِکھائی دیتا ہے

لکھی ہوئی ہے مقدّر میں اُس کے ویرانی

جو دیکھنے میں سکندر دِکھائی دیتا ہے

یہی ہے سب سے بڑا سچ کہ میرا مستقبل

مجھے تو آج بھی بنجر دِکھائی دیتا ہے

یہ تربیت تو نہیں ہے مِرے قبیلے کی

تمہارے ہاتھ میں خنجر دِکھائی دیتا ہے

رہا ہے خاک بسر بے چراغ گلیوں میں

وہ آدمی جو قلندر دِکھائی دیتا ہے

سوال یہ ہے کسے آئینہ دِکھائیں اب

جسے بھی دیکھو تونگر دکھائی دیتا ہے