کراچی (اسٹاف رپورٹر، جنگ نیوز ) صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ اور سعید غنی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کے ساتھ معاہدے کے تحت ہی بلدیاتی قانون میں ترامیم کی جائیں گی۔ سندھ کابینہ نے لوکل گورنمنٹ قانون میں کچھ ترامیم کی منظوری بھی دی ہے۔ بلدیاتی انتخابات تک یوسیز اور متعلقہ ادارے کام جاری رکھیں گے۔ کابینہ کے اجلاس میں جماعت اسلامی اور پی ایس پی سے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے تفصیلی طور پر کابینہ کوآگاہ کیا گیا اور گذشتہ روز سپریم کورٹ کے اس حوالے سے آنے والے فیصلے اور ان جماعتوں سے مذاکرات کے حوالے سے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کے لئے ایک 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر ناصر شاہ نے کہا کہ ہماری بات چیت سب کے ساتھ ہورہی ہے۔ ہم نے ایم کیو ایم سے بات کی تھی لیکن وہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کرتے رہتے ہیں۔ہم سب سے رابطے میں بھی ہیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ، صوبائی وزراء سید ناصر حسین شاہ اور سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت صوبے میں اس سال گندم کی 14 لاکھ ٹن کی پروکیومنٹ یکم مارچ سے شروع کردے گی۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دی گئی ہے اور جب تک آئندہ بلدیاتی انتخات نہیں ہوجاتے ٹاونز پر عمل درآمد روک دیاگیاہے، نئے بلدیاتی الیکشن تک ڈسڑکٹ کونسل اور ڈی ایم سیز برقرار رہیں گی۔ سندھ کابینہ نے ان اطلاعات پر کہ اسٹیل ملزکی زمین سوئی سدرن گیس کو ان کے بقایاجات کی مد میں دے رہی ہے، شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔پولیس کے لئے پسٹل کی خریداری کے لئے آئی جی کومزید تفصیلات فراہم کرنے اور مارکیٹ میں پرائس چیک کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ اسٹیوٹاکااعظم بستی میں ٹیکنیکل اسکول زیبسٹ کودینے کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے۔بلدیاتی قوانین پرپانچ ارکان کی ایک کمیٹی بنائی گئی ہے،جوترامیم اور اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے بعد اپنی سفارشات کابینہ کو پیش کریں گی۔صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا کہ ہم نے گذشتہ دنوں سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013 میں جو ترامیم کی تھی، اس کے نتیجہ میں اسٹریکچر کی تبدیلیاں کی گئی تھی اور شہری علاقوں میں ڈی ایم سیز کی جگہ ٹاؤنز قائم کئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس میں جماعت اسلامی اور پی ایس پی سے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے تفصیلی طور پر کابینہ کا آگاہ کیا گیا اور گذشتہ روز سپریم کورٹ کے اس حوالے سے آنے والے فیصلے اور ان جماعتوں سے مذاکرات کے حوالے سے سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترامیم کے لئے ایک 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ، وزیر ایکسائیز و ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ، وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی، وزیر آبپاشی جام خان شورو اور وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے قانون و ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب شامل ہیں۔ یہ کمیٹی تمام امور کا جائزہ لے کر آئندہ کابینہ کے اجلاس میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔