حیدرآباد /ٹنڈو الہ یار( بیورو رپورٹ/نامہ نگار) متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ جس طرح وزیر اعظم اور وزرائے اعلیٰ کی مدت ختم ہونے کے بعد عبوری حکومت بنائی جاتی ہے اسی طرح میئر کی مدت ختم ہونے کے بعد عبوری میئر بنایا جانا چاہئے‘ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد اس کے ثمرات ملک کے عوام کو ملیں گے، جمہوری طریقے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں کیا گیا تو عدالت اور ایوان میں جنگ لڑیں گے اور فیصلہ سڑکوں پر ہوگا۔ وہ حیدرآباد زونل آفس پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر ایم کیوایم کے زونل آرگنائزر ظفر صدیقی‘ عبدالقادر خانزادہ‘ اراکین قومی اسمبلی صلاح الدین‘ صابر قائم خانی‘ اراکین صوبائی اسمبلی راشد خلجی‘ ناصر قریشی‘ ندیم صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کو موقع ملا ہے کہ وہ آ ئیں سیاست کرنے کی بجائے اس موقع کو عبادت کے طور پر لیں‘ یہ فیصلہ پنجاب‘ کے پی کے اور بلوچستان کی قسمت کو تبدیل کرنے کا باعث بنے گا‘ ملک کے عوام جاگیر دارانہ جمہوریت اور موروثی سیاست کا تختہ الٹ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دس سال سے ایم کیو ایم پر غیر اعلانیہ پابندی ہے جس کے ہم عادی ہوچکے ہیں۔ہم نے جو قانونی جنگ جیتی ہے اس میں پاکستان کے عوام بھی شریک ہیں‘ ٹنڈوالہ یار کے خلیل الرحمٰن عرف بھولو اور کراچی میں شہید ہونے والے کارکنان بھی شریک ہیں۔