لاہور(نمائندہ جنگ) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اعلان جنگ کردیا، سلیکٹڈ کے دن ختم الیکٹڈ کے شروع ہوگئے، جب بینظیر بھٹو کو شہید کیا گیا تو صدر زرداری نے بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا اور کہا کہ جمہوریت بہتر انتقام ہے،پی پی پی میدان میں اترچکی ہے، موجودہ حکومت سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا، انتقام یہ ہوگا کہ سلیکٹڈ کو اسی جمہوری طریقے سے شکست دیں، 27 فروری کو کراچی سے نکلیں گے اور اسلام آباد جائیں گے۔ سلیکٹڈ کے گھبرانے اور حساب دینے کا وقت آچکا ہے۔ بلوچستان کے ضلع نصیرآباد کی تحصیل تمبو میں بااثر سیاسی شخصیت سردار غلام رسول عمرانی کے گرینڈ شمولیت جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ موجودہ حکومت سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے، اب پارلیمان کا اعتماد بھی اٹھنا چاہیے۔ جمہوریت کا انتقام یہ ہوگا کہ اسی سلیکٹڈ کو اسی جمہوری طریقے سے شکست دیں، اسی قومی اسمبلی میں شکست دیں، جہاں سے وہ طاقت حاصل کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور نصیرآباد کے عوام کا تعلق تین نسلوں پر محیط ہے اور اب وہ مل کر اپنے بزرگوں کا نامکمل مشن مکمل کریں گے۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اس ملک کے عوام کی خدمت کی ہے۔ قائدِ عوام ذوالفقار علی بھٹو نے جہاں ملک بھر کے غریب کسانوں کو مفت زرعی زمین دی، تو نصیرآباد کے کسانوں میں بھی 5 لاکھ ایکڑ زرعی زمین تقسیم کی تھی، جبکہ اس علاقے کو پانی فراہم کرنے کے اسٹرکچر کی بنیاد بھی قائدِ عوام ہی نے رکھی تھی۔سندھ اور بلوچستان پانی کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں، کیونکہ پی پی پی حکومت کے علاوہ کبھی کسی نے اس معاملے پر توجہ نہیں دیا۔ جب پاکستان پیپلز پارٹی کو ایک بار پھر حکومت کی ذمہ داری ملے گی، تو سب سے پہلا پانی کا مسئلہ حل کریں گے۔ اگر پی پی پی کی سندھ حکومت نصیرآباد کے ملحقہ علاقوں جیکب آباد، لاڑکانہ، سکھر اور گمبٹ میں این آئی سی وی ڈی، ایس آئی یو ٹی اور گمبٹ انسٹیٹیوٹ جیسی عالمی معیار کی ہسپتال بناسکتی ہے، تو وہ نصیرآباد میں بھی صحت کا ایسا مفت نظام قائم کرسکتی ہے کہ جس کے بعد یہاں کی عوام کو کسی صحت کارڈ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ قائدِ عوام ہوں، بینظیر بھٹو ہوں، یا صدر آصف علی زرداری انہوں نے ملک سے غربت کے خاتمے کے لیئے اقدامات کیے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جتنا ظلم بلوچستان کے عوام نے برداشت کیا ہے، کسی اور نے نہیں کیا، لیکن یہ محب وطن لوگ ہیں، ہمیشہ پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا ہے۔ میرے خاندان نے بھی اسی طرح کی تکالیف دیکھی ہیں۔ میرے نانا کو پھانسی دے کر شہید کیا گیا، تو میری والدہ نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگا کر آگے بڑھیں۔ میرے والدہ کے دو بھائیوں کو بھی شہید کیا گیا، تو پھر بھی انہوں نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔ جب بینظیر بھٹو کو شہید کیا گیا، تو ہم نے اور صدر آصف علی زرداری نے بھی پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا اور کہا کہ جمہوریت بہتر انتقام ہے۔ بلوچستان کے نوجوانوں کو اپیل کرتا ہوں کہ وہ میرا ساتھ دیں۔ میں بھی ان کی طرح نوجوان ہوں، ناراض ہوں اور بہت دکھ سہے ہیں، لیکن تمام مسائل کا حل جمہوریت اور جمہوری جدوجہد میں ہے۔ہم مل کر جدوجہد کریں گے۔ دریں اثناء، عظیم الشان جلسہ عام کے دوران بلوچستان کے ضلع نصیرآباد کی تحصیل تمبو کی سیاسی شخصیت سردار غلام رسول عمرانی نے باضابطہ پی پی پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔