خیبر پختون خوا کےدارالخلافہ پشاور میں خاتون کے سر میں کیل ٹھونکنے کے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی ٹیم نے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر ریکارڈ چیک کیا۔
تحقیقات کے مطابق مریضہ کو اسپتال لانے والوں میں 2 مرد اور 2 خواتین شامل ہیں۔
اسپتال کے کاؤنٹر سے 5 بج کر 14 منٹ پر نوجوان نے رسید حاصل کی، مریضہ 2 گھنٹے سے زائد اسپتال میں زیرِ علاج رہی۔
واضح رہے کہ متاثرہ خاتون کی 3 بیٹیاں ہیں اور نرینہ اولاد نہیں ہے، خاتون کے شوہر کو بیٹیاں پسند نہیں تھیں، بیٹے کی پیدائش کی خواہش پر جعلی عامل کے کہنے پر خاتون کے سر میں کیل ٹھونکی گئی تھی۔
متاثرہ خاتون کو علاج کے لیے لیڈی ریڈنگ اسپتال لایا گیا تھا، اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر حیدر نے بتایا کہ خاتون حاملہ تھی اور اس کے سر پر گہری چوٹ آئی تھی، کیل کو سرجری کر کے نکال دیا گیا اور خاتون کو ڈسچارج کر کے گھر روانہ کر دیا گیا تھا۔
ڈاکٹروں نے پولیس کو اطلاع دیے بغیر سرجری کر کے خاتون کے سر سے کیل نکال دی، اسپتال ریکارڈ میں میاں بیوی کا شناختی کارڈ نمبر تک نہیں رکھا گیا۔
پولیس نے معاملہ سامنے آنے کے بعد خاتون اور جعلی عامل کی تلاش شروع کی اور خاتون اور اس کے شوہر کے نام کا سراغ لگا لیا۔
ایس ایس پی آپریشن ہارون رشید کے مطابق جلد متاثرہ خاتون تک رسائی حاصل کر لیں گے۔