کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے پانچ وزیر ہم سے رابطے میں ہیں،نمائندہ جیو نیوز مرتضیٰ علی شاہ نے کہا کہ شہباز شریف اور انیل مسرت کی اس وقت بزنس ارینجمنٹ تھی اورانہوں نے بطور بزنس پارٹنر یہ پراپرٹیز خریدی تھیں،میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے ایسے وزراء جومیڈیا پرآکر خود اپنی کارکردگی کی تعریفیں کرتے نظرآتے ہیں وہ ٹاپ ٹین میں تو کیا ٹاپ ٹوئنٹی میں بھی اپنی جگہ نہیں بناسکے۔ ن لیگ کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کیلئے دن بدن حالات بگڑرہے ہیں، حکومت کو اب کسی نے مصنوعی طور پر سہارا دیا تو اسے عوامی غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا، حکومت کی اپنی صفوں میں اس وقت انتشار پایا جاتا ہے، پی ٹی آئی حکومت کے پانچ وزیر ہم سے رابطے میں ہیں، وہ ن لیگ کی ٹکٹیں ملنے کی گارنٹی پر پی ٹی آئی چھوڑنے کو تیار ہیں، اتحادی اس ڈوبتی حکومت کے ساتھ اپنا سیاسی مستقبل نہیں ڈبونا چاہتے ،آئندہ دنوں میں حکومتی ارکان اور حکومتی حلیف حکومت کو چھوڑ دیں گے، اب شاید بیساکھیاں بھی حکومت کی نااہلی، نالائقی کا بوجھ اٹھا کر تنگ آچکی ہوگی، پچھلے تین سال حکومت کا بوجھ انہی بیساکھیوں نے اٹھائے رکھا ہے، سیکیورٹی کے چیلنجز دن بدن گمبھیر ہورہے ہیں ہمیں انہیں ان چیلنجز کی طرف توجہ دینے کیلئے فارغ کرنا ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے الگ ہوکر ن لیگ میں آنے کے خواہشمند لوگوں سے متعلق فیصلہ اس وقت کریں گے جب موو فائنل ہوگی، پی ٹی آئی کے لوگ جن حلقوں میں ٹکٹ چاہتے ہیں وہاں ہمارے نظریاتی لوگ موجود ہیں ان حلقوں میں کسی دوسرے کو ٹکٹ دینے کا سوال ہی پیدانہیں ہوتا، بہت سارے ایسے حلقے جہاں ہمارے لوگوں کونکالا گیا تھا اور وہاں ہمارے پاس متبادل نہیں پی ٹی آئی کے ان لوگوں کو لیں گے، ہمیں طعنے دینے والے وزراء تحریک عدم اعتماد آتے ہی حکومت سے چھلانگ مار دیں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ریاست کو ریاست تک رہنا چاہئے، سیاستدانوں کو ملک اور عوام کے ساتھ کھڑے ہو کر اپنے فیصلے کرنے چاہئیں، حکومت کے ساتھ کھڑی ہونے والی حلیف جماعت اپنی سیاسی موت کے پروانے پر دستخط کرے گی، حکومت کیخلاف تمام سیاسی، آئینی اور جمہوری آپشنز استعمال کریں گے، 23مارچ کو اسلام آباد آکر عوامی ریفرنڈم سے بتائیں گے کہ حکومت عوام کا اعتماد کھوچکی ہے، ن لیگ سی ای سی میں شہباز شریف کو سیاسی جماعتوں سے بات چیت کا مینڈیٹ دیا گیا، جہانگیر ترین سے بھی سیاسی ملاقات ہوگی وہ بھی سیاست کا حصہ ہیں، ان کے ساتھ چند ایم این ایز اور ایم پی ایز بھی متوقع ہیں، سیاستدان اپنی سیاسی وابستگی کو پاکستان کے ساتھ اپنی کمٹمنٹ کو فوقیت دیں۔نمائندہ جیو نیوز لندن مرتضیٰ علی شاہ نے کہا کہ شہباز شریف کے معاملہ میں انیل مسرت سے متعلق کمپلین ایسٹ ریکوری یونٹ کے بھیجے گئے ڈاکومنٹس میں لگائی گئی۔