سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ کشمیر پراپرٹیز کے 40 کیسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر پروفیسر ساجد میر کی زیر صدارت ہوا، جس میں وزارت امور کشمیر نے کشمیر پراپرٹی پر قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دی۔
بریفنگ کے دوران حکام نے بتایا کہ کشمیر پراپرٹی کےلئے وفاقی حکومت نے مینجمنٹ کمیٹی بنائی ہے، جو کشمیر پراپرٹی کی لیز یا فروخت کا فیصلہ کرتی ہے۔
حکام کے مطابق کشمیر پراپرٹی پاکستان کے 7 اضلاع میں موجود ہے، جس میں 4 ہزار 288 ایکڑ زرعی زمین ہے، کشمیر پراپرٹی کی زرعی زمین ناروال، شیخوپورہ اور لاہور میں ہے۔
ارکان کمیٹی کے مطابق کمرشل کشمیر پراپرٹی کے کرائے بہت کم ہیں، لاہور میں 49 دکانوں کا 2 ہزار فی دکان کرایہ لیا جارہا ہے۔
حکام وزارت امور کشمیر کے مطابق ان پراپرٹیز پر آرڈیننس سے قبل لوگ قابض تھے، کشمیر پراپرٹیز کے 40 کیس عدالتوں میں چل رہے ہیں۔