اسلام آباد(خبرایجنسیاں) امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) اور حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ٹکراؤ ہوتا ہے توہونے دیں،ہم تیارہیں، ٹکراؤ ہوگا توذمہ دارحکومت ہو گی، اگرآمنا سامنا ہوا توپھرہمیں ڈٹ جانا بھی آتا ہے، اتنا توجانتا ہوں کہ ق لیگ اور ایم کیو ایم سے معاملات طے پاگئے ہیں، باپ کیساتھ بھی حتمی شکل دی جارہی ہے.
ادھر حکومتی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر آبی وسائل مونس الہٰی اچانک برطانیہ چلے گئے۔گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 23 مارچ کو قافلے پورے پاکستان سے روانہ ہونگے، عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے ہمارے نمبرز پورے ہیں.
سندھ ہاؤس میں کسی کوزبردستی نہیں رکھا گیا، تحریک انصاف کے اراکین نے (ن) لیگ،پیپلزپارٹی سے رابطہ کیا ہے، پی ٹی آئی کے کتنے ایم این ایز ساتھ ہوں گے ابھی حتمی کچھ نہیں کہہ سکتا،حکومتی اراکین ووٹ ڈالنے کے لیے ہم سے تحفظ مانگ رہے ہیں، سیاسی لوگ اس وقت بغیر کسی پریشر کے اپنے فیصلے کررہے ہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ کا دباؤہوتا تویہاں تک نوبت نہ پہنچی ہوتی، سیم پیج کی اپنی،اپنی تشریح ہے۔
انہوں نے کہا کہ واضح نظرآرہا ہے اسٹیبلشمنٹ غیر جانبدارہے، واضح نظرآرہا ہے، اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے،ان کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کوسندھ بلدیاتی ایکٹ کے حوالے سے تحفظات تھے، ایم کیوایم سے کہا آپ کے مطالبات کو نئی قانون سازی میں ایڈجسٹ کیا جائے گا.
باپ پارٹی والوں نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کی خواہش کا اظہار کیا، باپ پارٹی اپوزیشن کا ساتھ دے گی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پہلے خزاں کورخصت کریں گے پھر بہار آئے گی، اب تقریبا ہمارے پاس اتحادیوں نے اپوزیشن کے حق میں ووٹ ڈالنے کلیئرکردی ہے، ہمیں 10ووٹوں کی ضرورت تھی اس وقت 30 سے زائد ہیں، 182سے لیکر 190تک ووٹ ہمیں پڑجائیں گے، جواس وقت منظرعام پرنہیں وہ بھی موقع پرسوچیں گے۔
نواز شریف کی واپسی سے متعلق سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ وہ تین دفعہ وزیراعظم رہے، ان تمام نزاکتوں کو وہ ہم سے بہتر سمجھتے ہیں، پاکستان نوازشریف کا گھر ہے، نوازشریف جب بھی پاکستان آنا چاہے ان کی صوابدید ہے۔ مریم نواز، حمزہ کراؤڈ پلر ہیں.
انہوں نے دس لاکھ لوگ لانے کی بڑی بات کی ہے، عمران خان پرجب عروج تھا تب بھی اتنے لوگ نہیں لاسکے تھے، حکومت10لاکھ کے بجائے 172 لائے۔ادھر حکومتی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر آبی وسائل مونس الہٰی اچانک برطانیہ چلے گئے۔