• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان کا ٹیلنٹ اور تعلیمی مافیا “ کے عنوان سے شائع ہونے والے میرے کالم کے حوالے سے بے شمار والدین اور اساتذہ نے خطوط لکھے اور ای میل کے ذریعے اپنے اپنے جذبات کا اظہار کیا ۔ ان میں سے ایک اکثریت کا مطالبہ ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو مانیٹر کرنے کیلئے باقاعدہ ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرے اور اس میں دانشوروں اور والدین کو نمائندگی بھی دی جائے جبکہ تعلیم کو کسی مقصد کے تابع کیا جائے نہ کہ دوسرے کا منہ لال دیکھ کر اپنا منہ اینٹوں سے لال کرنے کی کوشش کی جائے۔ والدین نے انٹری ٹیسٹ کے حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے ۔ گزشتہ کئی برسوں سے حکومتی سطح پر میڈیکل اور انجینئرنگ کالجوں میں داخلے کیلئے انٹری ٹیسٹ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس کے حق اور مخالفت میں بہت سے دلائل دیئے جاتے رہے ہیں مگر ان کا وجود ایک حقیقت ہے لیکن ان کاانعقاد صرف والدین اور طلبہ کو اذیت میں ڈالنے کے سوا کچھ نہیں۔ انگریزی کے پروفیسر عمران ہاشمی کی اس حوالے سے کی گئی تحقیق کے بعد لکھی گئی تحریر ارباب اختیارکی خصوصی توجہ چاہتی ہے۔
انٹری ٹیسٹ خواہ میڈیکل کے ہوں یا انجینئرنگ کے ،متعلقہ ادارے ہر سال طریقہ امتحان یا نصاب میں کچھ تبدیلیوں کیلئے کوشش کرتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ یکسانیت سے جمود پیدا ہوتا ہے بہتری نہیں آتی۔ کبھی سوالوں کی تعداد میں تبدیلی کر دی جاتی ہے تو کبھی نصاب میں۔ دو سال پہلے میڈیکل کالجوں کے انٹری ٹیسٹ (MCAT) کیلئے انگریزی کے حصے میں872الفاظ پر مشتمل ایک لسٹ نصاب کے طور پر پیش کی گئی۔ ان الفاظ کو Essential word powerکا نام دیا گیا اور 70نمبروں پر مشتمل 14سوالات اس کیلئے مختص کر دیئے گئے یعنی جو بچہ اچھی طرح سے ان الفاظ کے معانی اور استعمال کو جانچ لے اس کے پاس بہت اچھا موقع ہے کہ وہ یہ مجوزہ نمبر حاصل کر سکے۔ ہمیں اس پر بھی اعتراض نہیں کہ بچوں کو نہ بتایا جائے کہ کس قسم کے سوالات میں ان الفاظ کو استعمال کیا جائے گا۔ ہمارا موقف صرف یہ ہے کہ اگر یہ الفاظ شعبہ طب میں فائدہ مند ہیں تو ضرور سکھانے چاہئیں، اگر اخلاقیات سے متعلق ہیں تو ضرور بتائے جائیں اور اگر سماجی یا ملکی مفاد سے وابستہ ہیں تو بھی بچوں کیلئے جاننا ضروری ہے اور سب سے بڑھ کر اگر ہمارے مذہب سے وابستہ ہوں تو بھی بہت ضروری ہیں ۔ انگریزی زبان و ادب کا ادنیٰ طالب علم ہونے کی حیثیت سے میں یہ بھی کہوں گا کہ اگر اس زبان کے سیکھنے یا انگریزی ادب سے متعلقہ ہی ہوں تو بھی طالب علموں کو ضرور سیکھنے چاہئیں۔
ان الفاظ کا انتخاب خدا جانے کس cut-pasteطریقہ کار کے مطابق کیا گیا ہے کہ یہ ایک ملغوبہ سا بن گیا ہے۔ اس ذخیرے میں کچھ الفاظ تو ایسے ہیں جو ایک جماعت پنجم کے طالب علم کو بھی آتے ہیں اور کچھ ایسے ہیں کہ جو بہت ہی اعلیٰ ڈکشنری میں بھی موجود نہیں۔ بہت سے الفاظ ایسے ہیں جو دیو مالائی داستانوں کا حصہ ہیں اور بہت سے جغرافیائی نام ہیں جو بالکل غیر معروف اور غیر متعلقہ ہیں۔ ہم نے کوشش کی کہ ہر لفظ کو تحقیقی معیار پر پرکھا جائے اور اس کے بارے میں رائے دی جائے مگر یہ صفحات اس تحقیق کو مکمل شائع کرنے کیلئے موزوں نہیں ہیں۔ یہاں صرف چند مثالوں کی مدد سے اساتذہ اور والدین کے موقف کو ارباب اختیار تک پہنچانا چاہتے ہیں کہ وہ ان الفاظ کا ازسر نو جائز لیں اور غیر مستند اور غیر متعلقہ الفاظ کو خارج کر دیں تاکہ طالب علموں اور اساتذہ کی سردردی میں کچھ کمی واقع ہو۔
-1یہ الفاظ غیر معیاری ہیں اور جو بچہ ایف ایس سی میں 60فیصد یا اس سے زائد نمبر حاصل کر چکا ہے اسے ضرورآتے ہیں۔
Affect, Ampere, Dam, Effect, Assume, Battey, Botanical, Glucose, Capital, Capsule, Career, Cast, Catalyst, Chromosome, Mean, Close, Must, Pan , Parcel, Green, Relief, Repute, Score, Stay, Tank, Matriculation, Septic, Purchase, ہمیں اعتراض یہ نہیں کہ یہ بہت آسان ہیں مشکل ہونے چاہئیں۔ اعتراض یہ ہے کہ ان کے معیار میں یکسانیت نہیں ہے۔ کہاں یہ الفاظ اور کہاں ایسے جو معیاری لغت میں موجود نہ ہوں۔
-2کچھ الفاظ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حادثاتی طور پر شامل ہو گئے ہیں جسے Classicدیاگیا ہے تو پھر Classicalکا کیا جواز بنتا ہے۔ Cordialدیا ہے تو Cordialityدینے کا مقصد ہی کوئی نہیں۔ Embedہے تو Embeddedبھی موجود ہے ۔Perfidyہے اور Perfidiousبھی، Peripheralہے اور Peripheryبھی ہے Totemہے اور Totemicبھی ، Dissentہے تو Dissenterبھی، Diffidentاور Diffidenceدونوں ہی ہیں۔
-3شرابیوں اور مختلف قسم کی شرابوں سے متعلق الفاظ ، جغرافیائی ، دیومالائی، ہندومت، رومن، عیسائیت اور یہودیت سے متعلقہ بیسوں الفاظ یا بالکل غیر متعلق سے الفاظ جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔
Adonis, Asgard, Avatar, Bacchanal, Basilica, Batic, Bayou, Benediction, Bonsai, Catacomb, Cause celebre, Cerberus, Chiaroscuro, Chimerical, Coif, Dacha, Diaspora, Defenestration, Diocese, Dryad, Edda, Encyclical, Fakir, Fiesta, Fistmele, Funicular, Gesundheit, Guru, Hackles, Horse latitudes, Hydera, Ichor, Kahuna, Kismet, Leitmotif, Liturgy, Lodestar, Mandala, Mesa, Nibelung, Pampas, Red herring, Regatta, Riff, Sampan, Sarong, Seder, seminary, Shaman, Sierra, Simony, Sticky red herring, Regatta, Riff, Sampan, Sarong, Seder, Seminary, Shaman, Sierra, Simony, Sticky wicket, Surrealism, Surrealistic, Tai chi, Tailgate, Tchotchke, Velodrome, Yarmulke, Yin and Yang, Akimbo, Aquaplane, Armada, Avoirdupoise, Berm, Bistro, Bowdlerize, Cay, Chutzpah, Claret, Cloud nine, Contra flow, Crenelate, Cresendo, Juggernaut, Jihad, Jettison, Junket, Quintile, Quorum etc.
-4بہت سے الفاظ تو مستند ڈکشنری میں بھی نہیں ملتے تو یہ بے چارے طالب علم کہاں سے تلاس کریں۔ مثال کے طور پر Beadeker, Bacchanal, Argosy, Dexter, Cuvee, Copacetic, Coif, Cerberus, Berm, Fistmele, Etude, Edda, Nibelung, Diorama, Deracinateاور Tchotckkeوغیرہ۔ ہمیں شدید تحفظات ہیں کہ ایسے غیر ضروری الفاظ بچوں کیلئے بجائے فائدہ کے نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں اور بحیثیت استاد ہمیں بچوں کو تعلیم سے فائدہ پہنچانا ہے نہ کہ ضرر۔ اس لئے ایسے الفاظ جو کسی استاد کی نگاہ سے بھی نہیں گزرے صرف کمپیوٹر آپریٹر کے ذریعے کٹ پیسٹ کرلئے گئے ہیں انہیں ختم کیا جائے اور ایک بامقصد تعلیم کو فروغ دیا جائے۔
تازہ ترین