• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب اسمبلی کا وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے تاخیر سے شروع ہونے والا اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کر دیا گیا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کی زیرِ صدارت صرف 6 منٹ چل سکا جس کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔

ڈپٹی اسپیکر نے اجلاس ملتوی کرنے کی وجہ وہاں ہونے والی بدترین ہنگامہ آرائی کو قرار دیا۔

حمزہ شہباز اور چوہدری پرویز الہٰی وزارتِ اعلیٰ کے لیے امیدوار ہیں۔

اجلاس کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں

اس سے قبل اجلاس شروع ہونے سے قبل پنجاب اسمبلی میں گھنٹیاں بجائی گئیں۔

اجلاس میں شرکت کے لیے ارکانِ اسمبلی کی بڑی تعداد ایوان میں موجود تھی۔

مونس الہٰی کی ایک اور بڑی کامیابی

وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے جوڑ توڑ جاری ہے، ایسے میں وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی نے اپنے والد پرویز الہٰی کو وزیرِ اعلیٰ بنانے کے حوالے سے ایک اور بڑی کامیابی حاصل کر لی۔

مونس الہٰی نے علیم خان گروپ کے مزید 3 ارکان توڑ لیے ہیں۔

علیم خان گروپ کے ان ارکانِ اسمبلی میں اشرف رند، عون ڈوگر اور علمدار قریشی شامل ہیں۔

مونس الہٰی علیم خان گروپ کے ان تینوں ارکان کو لے کر پنجاب اسمبلی پہنچ گئے۔

علیم خان گروپ کے یہ تینوں ارکان پرویز الہٰی کو ووٹ دیں گے۔

علیم خان گروپ کے 2 ارکان خرم لغاری اور اویس دریشک اسی سلسلے میں گزشتہ رات پرویز الہٰی سے ملے تھے۔

پنجاب اسمبلی میں میڈیا پر پابندی

پنجاب اسمبلی میں میڈیا کا داخلہ روک دیا گیا، میڈیا کے نمائندوں کو پریس گیلری میں جانے سے بھی روک دیا گیا۔

پنجاب اسمبلی کی انتظامیہ کی جانب سے پریس گیلری کو تالا لگا کر بند کیا گیا۔

گزشتہ روز بھی میڈیا نمائندوں کو پریس گیلری میں جانے سے روکا گیا تھا۔

اپوزیشن 500 ارکان لے آئے، ہم ہی کامیاب ہونگے: پرویز الہٰی

ق لیگ کے رہنما، وفاقی حکومت کے حمایت یافتہ پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار چوہدری پرویز الہٰی پنجاب اسمبلی پہنچے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن چاہے 500 ارکان اسمبلی میں لے آئے، کامیابی ق لیگ کی ہو گی۔

چوہدری پرویز الہٰی نے یہ بھی کہا کہ آئندہ عوام کی بہتری کے لیے کام کروں گا، نتیجہ آنے دیں اس کے بعد تبصرہ کریں گے۔

حمزہ شہباز کی اسمبلی آمد

اپوزیشن کے پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار حمزہ شہباز پنجاب اسمبلی پہنچے۔

اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اکثریت حاصل ہے، آج دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

ایک صحافی نے حمزہ شہباز سے سوال کیا کہ اگر استعفے آ جاتے ہیں تو پھر کیا کریں گے؟

حمزہ شہباز نے جواب دیا کہ استعفیٰ صرف ایک آئے گا اور وہ عمران نیازی کا ہو گا، یہ لوگ مگر مچھ کے آنسو بہانا چاہتے ہیں۔

جو بہتر ہو گا اسے ووٹ دیں گے: علیم خان

پی ٹی آئی کے منحرف رکن علیم خان نے کہا ہے کہ جو پاکستان اور قوم کے لیے بہتر ہو گا اسے ووٹ دیں گے۔

علیم خان پنجاب اسمبلی پہنچے، اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ گورنر چوہدری سرور کو اس لیے ہٹایا گیا ہے کہ وہ ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو ہٹانا چاہتے تھے۔

علیم خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر آئین کے مطابق فیصلے کرتے ہیں، یہ جو چاہیں کر لیں، آج جس نے جیتنا ہے وہ جیتے گا۔

ووٹ ڈالوں گا تو سب کو پتہ چل جائیگا: جلیل شرقپوری

مسلم لیگ ن کے ناراض ایم پی اے جلیل شرقپوری پنجاب اسمبلی پہنچے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ووٹ ڈالوں گا تو سب کو پتہ چل جائے گا۔

جلیل شرقپوری کا یہ بھی کہنا تھا کہ میرا ن لیگ کے ساتھ اختلافی پوائنٹ ہے، وزیرِ اعلیٰ جو بھی بنے صوبے کے لیے اچھا ہو۔

موبائل لے جانے پر پابندی

اجلاس کے ایجنڈے کے مطابق ہدایت کی گئی ہے کہ کوئی ممبر موبائل فون ہاؤس میں لے کر نہیں جائے گا، تمام ارکان اپنے فون باہر سیکیورٹی کو جمع کرائیں گے۔

یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ خواتین ارکان اپنے ہینڈ بیگ سیکیورٹی کو جمع کرائیں گی، ارکانِ اسمبلی شناختی کارڈ اور اسمبلی کارڈ لازمی ساتھ لائیں گے۔

گزشتہ روز نئے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملے پر ہونے والا پنجاب اسمبلی کا اجلاس 3 گھنٹے 53 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا اور کچھ دیر بعد ہی ملتوی کر دیا گیا تھا۔

پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی نے اجلاس کی صدارت کی، جس کے بعد اجلاس میں مرحوم رکنِ اسمبلی کے لیے فاتحہ خوانی ہوئی۔

اجلاس میں اسپیکر نے آئین کے آرٹیکل 133 کے تحت وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب کے لیے کاغذاتِ نامزدگی سیکریٹری اسمبلی سے حاصل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

گورنر پنجاب چوہدری سرور برطرف

دوسری جانب وفاقی حکومت نے وزیرِ اعلیٰ کے انتخاب سے قبل گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کو ان کے عہدے سے برطرف کر دیا۔

یہ بات وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک بیان میں بتائی ہے۔

فواد چوہدری کے مطابق نئے گورنر پنجاب کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

گورنر کو پرویز الہٰی کے کہنے پر برطرف کیا گیا

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ گورنر پنجاب چوہدری سرور کو چوہدری پرویز الہٰی کے کہنے پر برطرف کیا گیا ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری سرور وزارتِ اعلیٰ کے منصب کے لیے چوہدری پرویز الہٰی کی مخالفت کر رہے تھے۔

چوہدری سرور حمزہ کیلئے مہم چلا رہے تھے

حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ چوہدری سرور حمزہ شہباز کے لیے مہم چلا رہے تھے۔

پرویز الہٰی نے وزیرِ اعظم عمران خان کو ٹیلی فون کر کے اس بات کی شکایت کی۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے صدرِ مملکت عارف علوی کو گورنر پنجاب چوہدری سرور کی برطرفی کے لیے ایڈوائس دی۔

چوہدری سرور نے بزدار کا استعفیٰ منظور کیا

یاد رہے کہ ایک روز قبل وزیرِ اعظم عمران خان سے مشاورت کے بعد گورنر پنجاب چوہدری سرور نے عثمان بزدار کا پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ سے استعفیٰ منظور کیا تھا۔

قومی خبریں سے مزید