• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی سازش تھیوری، عمران خان کے ذہن کی اختراع تھی، احسن اقبال

کراچی (ٹی وی رپورٹ)ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ امریکی سازش تھیوری ، عمران خان کے ذہن کی اختراع تھی،ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ اگر کوئی ایسی ساز ش ہوتی تو عمران خان ہمارے سامنے لے کر آتے، خصوصی نشریات میں تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ ،شہزاد چوہدری،ارشاد بھٹی،شہزاد اقبال،حامدمیر،سلیم صافی اور احسن بھون نے بھی اظہار خیال کیا۔ رہنما ن لیگ، احسن اقبال نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس بریفنگ بہت اہم ہے انہوں نے مسلح افواج کی طرف سے وضاحت کردی ہے۔ جن کے بارے میں عمران خان بار بار کہتے تھے ان کی جو فیک امریکی سازش تھیوری ہے اس کی تائید کی تھی آج واضح ہوگیا ہے کہ این سی سی کی میٹنگ میں کسی قسم کی بیرونی سازش کا ذکر نہیں ہے وہ عمران خان کے ذہن کی اختراع تھی۔انہوں نے یہ بھی واضح کردیا ہے کہ امریکا نے کبھی پاکستان سے اڈے نہیں مانگے تو کبھی absolutely not کی تھیوری گڑھی گئی تھی وہ بھی جھوٹ اور فکشن ثابت ہوئی۔تیسری بات جو عمران خان کہتے تھے کہ ان کے اوپر فوج کی طرف سے دباؤ ڈالا گیا کہ وہ الیکشن کرائیں یا استعفیٰ دیں ۔ وہ بھی پتہ چلا کہ وہ خود حکومت کی فرمائش تھی کہ فوج اپوزیشن کے ساتھ ان کا معاملہ طے کروائے۔ایک نہایت ہی ذمہ دار عہدے پر رہنے والی شخصیت نے اپنے سیاسی مفاد کے لئے قومی اداروں ، سیکورٹی کے اداروں کے حوالے سے پاکستان کی خارجہ پالیسی اور مفادات کے حوالے سے اتنی غیر ذمہ دارانہ گفتگو کی ہے جس کے پاکستان کو بہت دور رس اثرات مرتب ہوں گے اور ان کا سامنا کرنا پڑے گا۔رہنما ایم کیو ایم پاکستان ، فیصل سبزواری نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کا موقف تو درست ثابت ہورہا ہے کہ اگر کوئی ایسی ساز ش ہوتی کہ امریکا عمران خان کو ہٹانے کے لئے اپوزیشن کی جماعتوں کو پیسے دے رہا تھا تو وہ ہمارے سامنے لے کر آتے۔9 مارچ کو جب وہ ہمارے پاس آئے 29 مارچ کو پاکستان کے وزیردفاع ہمارے پاس آئے ایک حرف ذکر نہیں کیااور نہ ہمیں کچھ دکھایا۔سینئر تجزیہ کار ، شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ غیر ملکی سازش کے بیانیہ تو پہلے نظر آرہا تھا کہ اس میں سازش نہیں ہے ۔ بار بار یہ سوال اٹھ رہا تھا کہ عسکری قیادت کو آن ریکارڈ آکر یہ بات کرنی چاہئے بجائے اس کے کہ ذرائع کے ذریعے یہ بات ہو۔ اس بیانئے کو اور عمران خان کی طرف سے اس بیانئے کی سپورٹ میں جو کافی ساری باتیں تھیں ان کے بارے میں ان کا بیان آگیا ہے۔دو دفعہ ان سے سازش کے حوالے سے سوال ہوا ہے انہوں نے پہلے یہ کہا کہ پاک فوج کا موقف وہی ہے جو اعلامئے میں ہے اور اعلامئے میں سازش کا ذکر نہیں ہے۔پھر ان سے دوبارہ سوال ہوا کہ آپ نے ڈیمارش کیوں کیا تھاتو انہوں نے جواب دیا کہ ڈیمارش صرف سازش پر نہیں دیئے جاتے یں ۔ اس اعلامئے میں لکھا گیا کہ غیر سفارتی زبان استعمال کی گئی جو ملک کے معاملات میں مداخلت ہے۔دو دفعہ انہوں نے اس بات کو کنفرم کیا ہے کہ سازش نہیں تھی ۔دوسری بات جو ان کی طرف سے کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ عسکری قیادت کی طرف سے انہیں تین آپشنز دیئے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے بلکہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے کہا گیا تھا وزیراعظم ہاؤس کی طرف سے کہ اس صورتحال میں کوئی بیچ بچاؤ کرائیں۔جس کے بعد عسکری قیادت گئی اور وہاں پرتین آپشنز سامنے آئے اور وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں ان میں سے اس بات پر راضی ہوں کہ اسمبلیاں توڑ کرنئے الیکشن کرائے جائیں۔

اہم خبریں سے مزید