اسلام آباد (جنگ رپورٹر) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان بار کونسل نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان سے لاہور ہائی کورٹ کے ایڈیشنل ججوں کو مزید توسیع دینے کی بجائے قابلیت، اہلیت اور استبازی کی بنیاد پر مستقل کرنے جبکہ جو اس معیار پر پورا نہ اتریں انہیں اس ذمہ داری سے فارغ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین حفیظ الرحمان چوہدری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ججوں کی تقرری میرٹ اور اہلیت کی بنیاد پر ہونی چاہئے اور صرف اہل اور راست باز افراد ہی کو مستقل کیا جانا چاہئے تاکہ ان کی ترقی /مستقلی پر کوئی سوال نہ اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ججوں کو سپریم کورٹ میں ترقی دینے کے لئے پک اینڈ چوز کا طریقہ کار بھی اب روک دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ معلوم ہوا ہے کہ19 اپریل2022 کو جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ کے ایڈیشنل ججوں کو مستقل کرنے کی بجائے مزید توسیع دی جارہی ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر محمد احسن بھون نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ملک بھر کی قانون دان برادری کے دیرینہ موقف کا اعادہ کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن پر زور دیتی ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں ایڈیشنل ججوں کو مستقل کرنے کے لئے ان کی قابلیت، اہلیت اور راستبازی کو بنیاد بنائے۔ مذکورہ بالا معیار پر پورا اترنے والے ججوں کو مستقل کیا جائے اور توسیع دینے کے رواج کو روکا جائے۔