• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ٹی آئی کی مخالف مہم چلانے سے چین پیچھے ہٹ گیا، احسن اقبال

کراچی (ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے چین کیخلاف مہم چلائی جس سے چین پیچھے ہٹ گیا،امریکا نے اگر ملک تباہ کرنے والے عمران خان کو نکالا ہے تو وہ پاکستان کا محسن کہلائے گا،سی پیک پاکستان کے دشمنوں کو کھٹکتا ہے، کلبھوشن یادیو کا بنیادی مشن بھی سی پیک منصوبوں کیخلاف تخریب کاری کرنا تھا۔

سیکیورٹی ایجنسیوں میں کوآرڈی نیشن مزید مربوط رکھنے کی ضرورت ہے، چینی کارکنوں کیلئے بھی ضروری ہے کہ وہ سیکیورٹی پروٹوکول فالو کریں، چین کو سی پیک پر پیشرفت سے آگاہ رکھیں گے، چین کی قائم مقام سفیر سے تفصیلی بات ہوئی ہے، کوشش ہے چین سے مشترکہ ورکنگ گروپس کی میٹنگ جون تک مکمل ہوجائیں۔

امید ہے اگست تک جے سی سی کی پاکستان میں میٹنگ کرواسکیں گے، بیرونی سطح پر پاکستان کے چار اقتصادی ستون چین، امریکا، یورپی یونین اور مشرق وسطیٰ ہیں،سابق حکومت نے چینیوں کو ویزوں کے اجرا اور توسیع میں تنگ کیا ،سیکڑوں چینیوں نے مجھے بتایا وہ واپس جارہے ہیں دوبارہ نہیں آئیں گے۔ وہ جیوکے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔ 

وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں ہماری حکومت آئی تھی تو وژن 2025ء کا منصوبہ بنایا تھا، پاکستان کو جغرافیائی محل وقوع کا بڑا ایڈوانٹج حاصل ہے، 2013ء میں ہم نے سوچا کہ چین سے پاکستانی معیشت جوڑ لیں تو پاکستان کو ترقی کا محرک مل سکتا ہے، سی پیک کا فریم ورک 2014ء سے 2030ء تک کا تھا، سی پیک کا پہلا حصہ 2014ء سے 2020ء تک تھا جس کا فوکس انفرااسٹرکچر تھا، پہلے مرحلہ میں گوادر پورٹ کو ترقی دینا، توانائی کے شعبہ میں خودکفات اور سڑکوں اور ریلوے لائنوں کا جال بچھانا تھا۔ 

احسن اقبال نے بتایا کہ سی پیک کے تحت سال 2020ء سے 2025ء کا صنعتی فیز طے کیا گیا تھا،ہم نے اپنی پچھلی حکومت میں 9اقتصادی زونز کی نشاندہی کی تھی، 2020ء تک ان اقتصادی زونز کا انفرااسٹرکچر تیار کرنا تھا تاکہ چین سے 40ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری لائی جائے، حالیہ بریفنگ میں مجھے بتایا گیا سی پیک کے تحت پہلا اقتصادی زون 2024ء میں ہوگا،افسوس کی بات ہے سی پیک کے پانچ اکنامک زونز پر کوئی کام ہی شروع نہیں کیا گیا،9 میں سے کسی ایک بھی اقتصادی زون میں انفرااسٹرکچر نہیں ہے، سی پیک کے 29ارب ڈالرز کے منصوبے ہمارے دور میں مکمل ہوگئے تھے یا ان کیلئے چین سے کمٹمنٹ ہوگئی تھی۔

احسن اقبال نے کہا کہ توانائی کا بحران ختم کرنے کیلئے ساڑھے پانچ ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگا کر گئے تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ریلوے کا ایم ایل ون منصوبہ آج بھی وہیں ہے جہاں ہم 2018ء میں چھوڑ کر گئے تھے،16ارب کی اسلام آباد میٹرو ہماری حکومت کے آتے ہی 10دن میں چلادی گئی، کراچی میں پورٹ قاسم کے ساتھ اکنامک زون ایک سال میں تیار ہوسکتا تھا لیکن کام ہی شروع نہیں کیا گیا، کراچی اکنامک زون بنالیا جاتا تو سرمایہ دار ہاٹ کیک کی طرح وہاں آتے ۔ 

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ گوادر میں عوام کو پانی اور بجلی پہنچانے کے منصوبوں پر کوئی پیشرفت نہیں کی گئی،جس حکومت کا منفی ایجنڈا ہو وہ کبھی ترقیاتی کام نہیں کرسکتی، چینیوں کو ویزوں کے اجرا اور توسیع میں تنگ کیا گیا ،سیکڑوں چینیوں نے مجھے بتایا وہ واپس جارہے ہیں دوبارہ نہیں آئیں گے، جے سی سی کی آخری میٹنگ ستمبر میں ہوئی ، انہوں نے اس کے بعد جے سی سی کی میٹنگ کی ضرورت محسوس نہیں کی، ہم ہر پندرہ دن بعد میٹنگ کر کے پیشرفت کا جائزہ لیتے تھے۔ 

احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک پاکستان کے دشمنوں کو کھٹکتا ہے، کلبھوشن یادو کا بنیادی مشن بھی سی پیک منصوبوں کیخلاف تخریب کاری کرنا تھا، سیکیورٹی ایجنسیوں میں کوآرڈی نیشن مزید مربوط رکھنے کی ضرورت ہے، پچھلے چار سال میں سارا بوجھ قومی اداروں نے اٹھایا۔

پچھلے دور میں انٹیلی جنس بیورو کو اپوزیشن کیخلاف جھوٹے کیس بنانے میں مدد کا ٹاسک دیا گیا،ہماری کوشش ہے سیکیورٹی کی اداروں کی تمام توجہ اب کاؤنٹر ٹیررازم کی طرف ہو۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ چین کو سی پیک پر پیشرفت سے آگاہ رکھیں گے، چینی کارکنوں کیلئے بھی ضروری ہے کہ وہ سیکیورٹی پروٹوکول فالو کریں۔

اہم خبریں سے مزید