ذائقے کے اعتبار سے امرود ایک کھٹا، میٹھا، کسیلا، ترش اور خوش ذائقہ پھل ہے، جو اندر سے سُرخ اور سفید ہوتا ہے۔ اس کا پودا سال میں دو مرتبہ پھل دیتا ہے۔ امرود پاکستان، بھارت، برازیل، کیوبا اور دنیا کے دیگر مُمالک میں کاشت کیا جاتا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ ایک اینٹی آکسیڈنٹ پھل ہے، جس میں وٹامن سی، فائبر، کیلشیم، آئرن، سوڈیم، میگنیشیم، کاربوہائیڈریٹ، پروٹین اور دیگر مفید اجزاء پائے جاتے ہیں۔ یہ پھل کئی خصوصیات کا حامل ہے، خاص طور پر نظامِ انہضام کی بہتری، کولیسٹرول کی زائد مقدار میں کمی، جِلد کی خُوب صُورتی میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے، تو موٹاپے کے ساتھ کئی بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں بھی معاون ہے۔
امرود کا استعمال ذیابطیس ٹائپ ٹوکے مریضوں کے لیے انتہائی مفید ہے کہ اس میں ایسے غذائی ریشے پائے جاتے ہیں ،جو گلوکوز کی مقدارکم کرنے میں مددگار ثابت ہوتےہیں۔ بُلند فشارِ خون کے مریض اگر روزانہ ایک امرود کھائیں، تو مرض پر کنٹرول رہتا ہے۔ اس کے پتّوں میں جراثیم کُش اور اینٹی بیکٹریل خصوصیات پائی جاتی ہیں ،جو گیسٹرو کے مرض سے نجات دلاتی ہیں۔ امرود کے باقاعدہ استعمال سے قبض ٹھیک ہو جاتا ہے، تو نزلہ زکام اور کھانسی میں امرود کی قاشیں کھانا یا اس کا رس پینا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس کے استعمال سے سانس کی نالی اور گلا صاف ہوتا ہے۔
امرود میں وٹامن سی اور آئرن بھی زائد مقدار میں پایا جاتا ہے، جو مختلف انفیکشنز اور بیماریوں سے تحفّظ فراہم کرتاہے،جب کہ پھیپھڑوں میں موجود جراثیم کا بھی جڑ سے خاتمہ کرتا ہے۔ یہ دانتوں کی صحت میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کا باقاعدہ استعمال بینائی میں بھی بہتری لا سکتا ہے ، کیوںکہ اس میں وٹامن اے پایا جاتا ہے، جو آنکھوں کی صحت اور بینائی کے مسائل دُور کرنے کی خاصیّت رکھتا ہے ۔ امرود میں موجود پوٹاشیم، امراضِ قلب سے تحفّظ فراہم کرتا ہے۔ نیز، کولیسٹرول کی مقدار بھی اعتدال میں رکھتا ہے۔ جیسا کہ ذکر کیا گیا کہ امرود کا استعمال موٹاپا گھٹاتا ہے، جِلد کی شادابی اور جُھریوں کی روک تھام میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، تو اس کا عرق جِلد پر لگانے سے کیل، مہاسوں سے بھی نجات مل جاتی ہے۔