• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رواں مالی سال پٹرول سمیت کیا کیا درآمد ہوا؟ اعداد و شمار سامنے آگئے

پاکستان نے رواں مالی سال کے 10 ماہ میں 17 ارب ڈالرز سے زائد مالیت کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کیں۔

ادارہ شماریات نے مالی سال 2021-22 کے دوران درآمدات کے اعداد و شمار جاری کردیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 10ماہ میں 17 ارب 3 کروڑ 35 لاکھ ڈالرز کی پٹرولیم مصنوعات درآمد کی گئیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا اپریل 12 ارب 11 کروڑ 53 لاکھ ڈالرز کے کیمیکل درآمد کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال کے 10 ماہ میں 7 ارب 74 کروڑ 76 لاکھ ڈالرز کی کھانے پینےکی اشیا درآمد کی گئیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال کے مقابل رواں سال کھانے پینے کی اشیاء کی درآمدات میں 12 اعشاریہ 30 فیصد اضافہ رہا۔

رپورٹ کے مطابق جولائی 2021 تا اپریل 2022ء کے دوران 3 ارب ڈالرز سے زائد کا پام آئل درآمد کیا گیا۔

ادارہ شماریات کے مطابق رواں سال کے 10 ماہ میں 9 ارب 55 کروڑ 18 لاکھ ڈالرز کی مشینری درآمد کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے مشینری کی درآمدات 20 اعشاریہ 49 فیصد زائد رہی۔

ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان نے رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ایک ارب 30 کروڑ ڈالرز کی پاور مشینری درآمد کی۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال کےمقابلے رواں مالی سال پاور مشینری کی درآمدات میں 9 اعشاریہ 35 فیصد کمی آئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے 10 ماہ میں 1ارب 81 کروڑ ڈالرز کے موبائل درآمد کئے، یوں سالانہ بنیاد پر درآمدات پر 7 اعشاریہ 43 فیصد رہا۔

رپورٹ کے مطابق جولائی تا اپریل ٹرانسپورٹ شعبے میں 3 ارب 73 کروڑ 78 لاکھ ڈالرز کی درآمدات ہوئیں، اس دوران 30 لاکھ ڈالرز سے زائد کی لگژری موٹر سائیکلیں درآمد ہوئیں۔

ادارہ شماریات کے مطابق ٹیکسٹائل گروپ کی درآمدات کا حجم 3 ارب 93 کروڑ ڈالرز رہا،گزشتہ 10 ماہ میں 1کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا سونا درآمد کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021-22 کے دوران اب تک آئرن اور اسٹیل کی درآمدات کا حجم 2 ارب 37 کروڑ 72 لاکھ ڈالرز رہا۔

ادارہ شماریات کے مطابق جولائی 2021ء تا اپریل2022ء کے دوران 3 ارب 86 کروڑ 96 لاکھ ڈالرز کی میڈیسن مصنوعات درآمد کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 10ماہ کے دوران پاکستان کا درآمدی حجم 65 ارب 53 کروڑ 72 لاکھ ڈالرز رہا، جو گزشتہ سال کے اسی دورانیے سے 46 اعشاریہ51 فیصد زائد ہے۔

قومی خبریں سے مزید