لاہور(نمائندہ جنگ، جنگ نیوز) اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج اور عمران خان رابطے میں ہیں، فوج عمران کے ساتھ ہے، عدلیہ سے بھی انصاف مل رہا ہے، پولیس اہلکار کی ہلاکت پر بے حسی کا مظاہرہ کیا وہ کونسا ڈاکو پکڑنے گیا تھا۔ چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سمیت تمام سرکاری ملازمین سے گھروں پر چھاپوں کا حساب لیا جائے گا۔ باہر بیٹھ کر ملک چلانے والے کو روکنا پڑے گا۔رانا ثنا اللّٰہ سمیت سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کو سزا ہوجاتی تو آج حالات مختلف ہوتے۔ حمزہ شہباز کی حکومت آئینی طور پر ختم ہو چکی ہے، ان کے احکامات غیر قانونی ہیں ۔
اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے انہوں نے کہا آزادی لانگ مارچ معیشت کو بچانے کیلئے ضروری ہے،نوازشریف، شہبازشریف نے ہر برے کام کی ابتدا کی، تقریروں میں علامہ اقبال کے شعر پڑھنے والوں نے ان کے گھرپر بھی دھاوا بول دیا۔
ایک صحافی نے کہا کل رات ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا۔ اس پر پرویز الٰہی نے کہا کہ کس بات کا شہید؟ کیا ڈاکو پکڑنے گئے تھے؟ کسی کوکیاپتہ اس کےگھر آنے والاچور ہے یا ڈاکو،کون ہے ؟ گھرمیں بہن، بیٹی، بہو اور بیوی ہو تو کوئی دروازہ توڑکرآجائے تو وہ کیاسمجھےگا؟ وہ یہی سمجھےگاکہ ڈاکوآگئے، ڈاکوؤں کے ساتھ جو سلوک ہوتاہےوہ ہوا اس کےساتھ۔
چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ بطور کسٹوڈین آف دی ہاؤس میرا فرض ہے کہ میں ارکان پنجاب اسمبلی کے بنیادی حقوق کی حفاظت کروں، جن ایم پی ایز کے گھروں پر پولیس چھاپے مار رہی ہے وہ ویڈیو بنا لیں، ان ویڈیوز کو اسمبلی کے اندر اور عدالتوں میں بنیادی حقوق کی پامالی کے ثبوت کے طور پر پیش کیا جائے گا، ایم پی اے راشدہ خانم کو ماڈل ٹاؤن سے زبردستی حراست میں لیا گیا۔جعلی حکمرانوں کی طرف سے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے پر جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔