• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابقہ حکومت میں 7 ایف بی آر چیئرمین اور 6 سیکرٹری فنانس بدلے گئے، مریم اورنگزیب

اسلام آباد (نمائندہ جنگ،این این آئی) وزیر اطلاعات مریم اور نگزیب نے کہاہے کہ پانچ مرتبہ وزیر خزانہ ، سات مرتبہ ایف بی آر کے چیئرمین اورچھ بار سیکرٹری فنانس کو تبدیل کر نے والے معیشت پر درس دے رہے ہیں ،چیخیں مارنے والوں کو عمران خان نے خود کار کر دگی کی بنیاد پر وزارتوں سے نکالا ، ان کی اہلیت ان کے اپنے وزیر اعظم نے قبول نہیں کی تو عوام کیسے کریں ،عمران خان نے آئی ایم ایف کی شرائط پر پچھلے دروازے سے دستخط کئے،عمران خان کہتے ہیں ہم دیکھیں گے، کیا دیکھیں گے، معاشی تباہی، غربت، 44 ہزار ارب روپے کا قرضہ؟ ،عمران خان صاحب پاکستان نالائقوں، نااہلوں، چوروں اور فسادیوں کیخلاف جاگ اٹھا ہے، اب نظمیں لگا کر اور جھوٹ بول کر عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا، مہنگائی، بے روزگاری، بدتمیزی، بدتہذیبی، افراتفری، 44 ہزار کا قرضہ، 16 فیصد مہنگائی، ایک کروڑ بے روزگار یہ سب آپ کے تحفے ہیں، عمران خان کو سکون کرنا چاہئے، ایسی ذہنیت حالت میں ٹی وی پر نہیں آنا چاہیے،جس کی تنخواہ چالیس ہزار روپے سے کم ہے، حکومت پاکستان اسے دو ہزار روپے ماہانہ دے گی، عوام 786 پر کال کریں، ان کی آمدن چیک کر کے ماہانہ دو ہزار روپے دیئے جائیں گے،ہم نیت اور صلاحیت رکھتے ہیں، کر کے دکھائیں گے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نےکہاکہ ہمارے لئے آسان تھا کہ ملک کو بحرانوں میں چھوڑ کر نگران حکومت کے حوالے کر دیتے۔ سیاست کو بچانا آسان فیصلہ تھا لیکن ہم نے ذمہ دارانہ سوچ کا مظاہرہ کیا۔ عمران خان کے دور میں ایک سال کاروبار بند رہا، کاروباری برادری اور مارکیٹ کنفیوژن کا شکار تھی۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ وزیراعظم سے لے کر نیچے تک کرائے کے ترجمان کہتے تھے کہ ہم آئی ایم ایف نہیں جائیں گے۔ وزیراطلاعات نے کہاکہ سابق دور میں پانچ مرتبہ وزیر خزانہ بدلا گیا، سات مرتبہ ایف بی آر کے چیئرمین کو بدلا گیا، چھ بار سیکریٹری فنانس کو تبدیل کیاگیا، جو چیخیں مار رہے ہیں انہیں عمران خان نے کارکردگی کی بنیاد پر وزارتوں سے نکالا ہوا ہے، انہوں نے کہاکہ جب معیشت تباہ ہوئی اور مارکیٹ کا اعتماد ختم ہو گیا تو انہوں نے کمزور بنیادوں پر آئی ایم ایف کے ساتھ سخت شرائط طے کیں،اس وقت سیکرٹری فنانس نے کہا کہ یہ معاہدہ غلط ہے تو انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ مریم اور نگزیب نے کہاکہ آج ہمیں ان کے طے شدہ آئی ایم ایف پروگرام کی پاسداری کرنا پڑ رہی ہے، ہمیں پتہ ہے کہ پٹرول مہنگا کریں گے تو ہماری سیاست متاثر ہوگی۔ ہم نے ملک کے مفاد کو دیکھتے ہوئے پٹرول کی قیمت بڑھائی، ہم معیشت کو راستے پر ڈالیں گے، ہم نے پہلے بھی کر کے دکھایا ہے۔ ایک سوال پر مریم اورنگزیب نے کہا کہ اکتوبر 2021ء سے کالعدم تحریک طالبان کیساتھ حکومتی سطح پر بات چیت ہو رہی ہے، مذاکرات کا دائرہ کار آئینی ہے جس میں افغان حکومت سہولت فراہم کر رہی ہے، سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ بات چیت میں سول اور ملٹری نمائندگی موجود ہے۔ مذاکراتی کمیٹی آئین کے مطابق جو بھی فیصلہ کرے گی، وہ حکومت اور پارلیمان کی منظوری سے ہوگا۔ 
اہم خبریں سے مزید