• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترتیب: آصف نواز

صفحات: 255، قیمت: 500روپے

زیرِ اہتمام: مکتبۂ شعر و ادب، اُردو بازار، لاہور۔

سعادت حسن منٹو کا شمار برِّصغیر کے ان افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے، جنہیں پوری دُنیا میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ان کے تمام افسانے، حقیقت نگاری پر مبنی ہیں۔ منٹو ایک عہد کا نام ہے۔ اگر انہیں ’’عہدساز‘‘ افسانہ نگار کہا جائے، تو غلط نہ ہوگا۔ منٹو پر فحش نگاری کا الزام ہے۔ ایک موقعے پر انہوں نے کہا تھا،’’معاشرے کی تاریکی سے پردہ اُٹھاتی میری تلخ کہانیوں میں اگرآپ کو جنسی تلذذ ملتا ہے، تو آپ یقیناً ذہنی مریض ہیں۔‘‘ منٹو کی کہانیاں سماج سے جُڑی ہیں۔ 

ان کا کوئی افسانہ ایسا نہیں، جس سے سرسری طور پر گزرا جاسکے۔ ان کے افسانوں میں کوئی نہ کوئی ایسی بات ضرور ہوتی ہے، جو قائین کو دعوتِ غور و فکر دے۔ الزام تراشیوں کے باوجود ان کے گراف میں کمی نہیں، بلکہ وقار میں مسلسل اضافہ ہی ہورہا ہے۔

زیرِ تبصرہ کتاب منٹو کے14 بہترین افسانوں پر مشتمل ہے۔ کاش کہ کتاب کا معیار بھی بہتر ہوتا۔ پھر کمپوزنگ بھی ناقص ہے، تو پرنٹنگ بھی دِل کشی سے عاری۔ کاغذ بھی اوسط درجے کا لگایا گیا ہے۔ اتنے بڑے افسانہ نگار کے اتنے بہترین افسانوں کو اتنی بے دِلی سے چَھاپنے کی کیا ضرورت تھی۔ البتہ سرورق قدرے بہتر ہے۔