کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر نائب صدر ن لیگ و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فوج و عدلیہ بھی اسٹیک ہولڈرز، گرینڈ ڈائیلاگ میں سب کو بلائینگے.
معاشی معاملات پرفوج، انٹیلی جنس، عدلیہ، صدر، وزرائے اعلیٰ بیٹھیں، فیصلے حکومت کریگی مگر حقائق سے سب کو با خبر رکھنا چاہتی ہے،عمران نے قانون توڑا ہے تو گرفتاری ہوگی، کسی نے ملک کو لوٹا ہے تو اسےجواب دہ ہونا پڑے گا، چار سال کی خرابیاں ایک ماہ میں ٹھیک نہیں ہوسکتیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیاپاکستان‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کس بات پر بات کرے گی ایک عدم اعتماد ہوا ہے ان کی حکومت چلی گئی ہے اب یہ اتحادی حکومت ہے یہ اپنی مدت پوری کرے گی۔
الیکشن ان کو8مارچ سے پہلے یاد نہیں تھے ہم دو سال سے کہہ رہے ہیں کہ ملک کے مسئلے کا حل الیکشن ہے آپ کو اس سے پہلے یاد نہیں آیا۔ جب عدم اعتمادہوگیا تو الیکشن یاد آگیااپوزیشن میں بیٹھتے حکومت پر تنقید کرتے اپنی کارکردگی کی بات کرتے ہم نے یہ کام کیا ہے ۔
آج جو ملک کے معاشی معاملات ہیں ان کو آپ دیکھ لیں یہ اتنے مشکل فیصلے شاید پہلے کسی حکومت کے سامنے نہیں آئے۔60 روپے صرف آپ کو پیٹرول اور ڈیزل بڑھانا پڑےآج ہمارے پاس کوئی چوائس نہیں ہے کیونکہ پچھلے چار سال میں کوئی فیصلے ہوئے نہ کوئی ترقی ہوئی، نہ کسی مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی گئی ۔
وزرا نے کام کیا نہ وزیراعظم نے، سب مسائل وہیں پر پڑے ہیں۔اگرآپ ڈالر کو140،150پر رکھ لیتے تو آج یہ معاملہ اس سے کم ہوتاآج یہ پیٹرول وغیرہ150 روپے سے کم ہوتا۔
آج جو دنیا میں تیل کی تاریخی قیمتیں ہیں یقینا کوئی ملک بھی قیمت خرید سے کم میں فروخت نہیں کرسکتا۔ہم نے پچھلے دو مہینے کیا ہے اور سیکڑوں ارب روپے ادا کئے ہیں یہ تو ملک کی تباہی کی طر ف جارہے تھے ۔
اس طرح بجلی اور گیس کے معاملات ہیں یہ ملک پر سب سے بڑا بوجھ ہے ۔وزیراعظم نے تمام اسٹیک ہولڈر سے گرینڈ ڈائیلاگ کی بات کی ہے اسٹیک ہولڈرز میں فوج اور عدلیہ بھی شامل ہے۔
وزیراعظم تمام اسٹیک ہولڈرز سے ڈائیلاگ کرنا چاہ رہے ہیں جس میں سب سے پہلے سیاستدان خود ہیں۔آج ملکی معیشت کے بے پناہ مسائل ہیں ان کو حل کرنے کے لئے آج سب کو اپنا حصہ ڈالنا پڑے گا۔
اسٹیک ہولڈرز کون ہیں اسٹیک ہولڈر ملک میں فوج ہے فوج ملک میں حکمران بھی رہی ہے سیاست پر اثر انداز بھی ہوتی ہے معیشت پر اس کے گہرے اثرات ہیں۔آپ کے انٹیلی جنس کے ادارے ہیںآپ کی عدلیہ ہے عدلیہ جو فیصلے کرتی ہے اس کے سیاست اور ملکی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔