بھارتی ریاست بہار میں ایک سرکاری اسپتال کی جانب سے والدین کو بیٹے کی لاش واپس دینے کے لیے 50 ہزار رشوت مانگ لی گئی۔
بھارتی میڈیا ’ این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق ایک بہاری جوڑا اس وقت بھیک مانگنے پر مجبور ہو گیا جب سرکاری اسپتال کی جانب سے بیٹے کی لاش واپس کرنے کے لیے مبینہ طور پر 50 ہزار (تقریباً ایک لاکھ سے زائد پاکستانی روپے) بطور رشوت مانگ لیے گئے۔
سرکاری اسپتال کی انتظامیہ کو اطلاع ملنے پر عملے کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں ملوث عملے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس بوڑھے، غریب والدین کے پاس پیسے نہ ہونے پر شہر میں بھیک مانگنے کے دوران اس اسپتال کے رشوت لینے کا بھانڈا پھوٹا۔
اس بہاری بوڑھے جوڑے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہے۔
بوڑھے کا بتانا ہے کہ اُس کا بیٹا کچھ دن قبل غائب ہو گیا تھا، پھر اسپتال سے فون آیا کہ اُن کے بیٹے کی لاش سمستی پور کے صدر اسپتال میں پڑی ہے، لاش لینے اسپتال پہنچے تو عملے کی جانب سے لاش دینے کے لیے 50ہزار روپے کا مطالبہ کیا گیا، ہم غریب لوگ ہیں اتنا پیسہ کہاں سے دیں۔
دوسری جانب سرکاری اسپتال، سمستی پور کے سول سرجن، ڈاکٹر ایس کے چوہدری کا کہنا ہے کہ ذمہ داروں کو بخشا نہیں جائے گا، یہ انسانیت کے لیے شرم کی بات ہے۔