اسرائیل اور لبنان میں جنگ بندی معاہدے کے بعد لبنانی فتح کا نشان بنا کر اپنے گھروں کو واپس لوٹ رہے ہیں۔
لبنانی میڈیا کے مطابق اسرائیل حزب اللّٰہ جنگ بندی معاہدے کا اطلاق پاکستانی وقت کے مطابق آج صبح 7 بجے سے شروع ہو گیا ہے، جس کے بعد ہزاروں لبنانیوں نے جنوب میں اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کر دیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے بعد بیروت کے جنوبی مضافات میں فائرنگ کر کے جشن منایا گیا، جس کی آوازیں دور دراز میں سنی گئیں، لیکن فوری طور پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
ادھر لبنانی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے انخلاء تک دیہاتی علاقوں میں لوگ اپنے گھر واپس نہ جائیں۔
اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بندی معاہدہ گزشتہ 14 ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کی جانب اہم قدم سمجھا جا رہا ہے، جبکہ بیشتر افراد امید کر رہے ہیں کہ اس معاہدے کے بعد اسرائیلی حملے مستقل طور پر ختم ہو جائیں گے۔
یہاں یہ واضح رہے کہ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حزب اللّٰہ نے جنگ بندی پر باضابطہ ردِعمل جاری نہیں کیا ہے تاہم حزب اللّٰہ کے سینئر عہدیدار حسن فضل اللّٰہ نے لبنانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنانی ریاست کے اختیارات میں توسیع کی حمایت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مزاحمت کو غیر مسلح کرنا اسرائیلی تجویز تھی جو ناکام ہو گئی۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے شہریوں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے شمالی اسرائیلی علاقوں میں فی الحال جانے سے روک دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شمالی اسرائیل میں شہریوں کی محفوظ واپسی کے وقت سے متعلق اپ ڈیٹ کریں گے۔
دریں اثناء ایران نے اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے بعد لبنان میں اسرائیلی جارحیت کے خاتمے کا خیر مقدم کیا ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ایران لبنان کی حکومت، عوام اور مزاحمتی تنظیم کے لیے اپنی مضبوط حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔
اس سے قبل لبنان اور شام کی سرحدی علاقوں پر اسرائیلی حملے جاری رہے، جن میں 6 افراد مارے گئے۔
گزشتہ رات اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے لبنان اور شام کی تینوں سرحدی علاقوں میں ہونے والی بمباری کے نتیجے میں 4 شہری اور 2 فوجی مارے گئے جبکہ 12 افراد زخمی ہوگئے جن میں بچے، خواتین اور شامی ہلالِ احمر کے کارکن شامل ہیں۔