• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سرکاری ٹی وی نے ARY سے غیر قانونی طور پر معاہدہ کیا، مریم اورنگزیب

کراچی (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سرکاری ٹی وی نے گزشتہ حکومت کے دوران غیر قانونی طور پر اے آر وائی کے ساتھ معاہدہ کیا ، بولی میں اے آر وائی کا دوسرا نمبر تھا مگر اسے فائدہ پہنچانے کیلئے معیار بدل دیے گئے۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ اصل بولی کے نتیجے میں اے آر وائی دوسرے نمبر پر تھا، سرکاری ٹی وی نے غیر قانونی طور پر اس کے ساتھ سودا کیا، انہوں نے کہا کہ دوسرے نمبر پر آنے کے بعد اے آر وائی کو بولی بہتر کرنے کا موقع دیا گیا جب وہ ایسا کرنے میں ناکام رہا تو اے آر وائی کو فائدہ پہنچانے کیلئے معیار تبدیل کردیے گئے اور پھر جو کنٹریکٹ سائن کیا گیا وہ بولی سے مختلف تھا، یہ ایک فراڈ ہے۔ انہوں نے فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گھبرا کیوں رہے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سرکاری ٹی وی نے لاہور ہائی کورٹ میں پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق کے سلسلے میں اے آر وائی اور پی ٹی وی کے درمیان شراکت داری کے معاہدے میں بے ضابطگیوں اور بے قاعدگیوں کا اعتراف کیا تھا جس سے پی ٹی آئی حکومت اور اے آر وائی کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا ۔ اس گٹھ جوڑ کی وجہ سے قومی خزانے کو بھی اربوں روپے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کی سماعت کے دوران سرکاری ٹی وی کے وکیل فیصل نقوی نے بتایا تھا کہ ریکارڈ کا جائزہ لینے سے بالکل الگ تصویر سامنے آئی ہے۔ کنٹریکٹ دینے کے لیے ایویلیوایشن کا طریقہ کار مکمل طور پر تبدیل کر دیا گیا اور نشریاتی حقوق کے لیے ضوابط پر عمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ نشریاتی حقوق کی مد میں اخراجات اور آمدن کی تقسیم میں بھی اے آر وائی کو فائدہ اور سرکاری ٹی وی کو نقصان پہنچایا گیا جبکہ سرکاری ٹی وی کے بورڈ کی منظوری کے بغیر معاہدے میں تبدیلی کی گئی۔ اے آر وائی نے معاہدے کے تحت اپنی بعض وعدوں کو بھی پورا نہیں کیا۔ انہوں نے تمام دستاویزات عدالت اور اے آر وائی کے وکیل اعتزاز احسن کو فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ۔دوسری جانب اے آر وائی کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ سب حکومت کی تبدیلی کی وجہ سے ہو رہا ہے، اسی لیے سرکاری ٹی وی کے وکیل نے اپنا مؤقف بدل لیا ہے۔عدالت میںسرکاری ٹی وی کے وکیل کے بیان کے بعد پی ٹی آئی اور اے آر وائی کے گٹھ جوڑ پر مزید سوالات پیدا ہوگئے ہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز پہلے ہی اس گٹھ جوڑ کی جانب اشارہ کرچکی ہیں۔قبل ازیں مریم نوازماضی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ یہاں یہ بات اہم ہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بھی اے آر وائی اورسرکاری ٹی وی کے درمیان اشتراک کے معاہدے میں بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی تھی مگر پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس کو نظر انداز کرتے ہوئے پی ایس ایل کے نشریاتی حقوق اے آر وائی ۔ سرکاری ٹی وی کنسورشم کو دئیے تھے۔ موجودہ حکومت نے معاملے کی تحقیقات کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی جس نے انکشاف کیا کہ اے آر وائی کو اسپورٹس چینل اے اسپورٹس شروع کرنے میں غیر ضروری سپورٹ کی گئی اور اسکو بورڈ کی منظوری کے بغیر پی ایس ایل اور ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے نشریاتی حقوق دے کر قومی ادارے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔ کمیٹی نے اس بات کا بھی انکشاف کیا گیا کہ معاہدے میں بعد ازاں بعض ایسی شقیں شامل کی گئیں جس کا مقصد اے آر وائی کو فائدہ پہنچانا تھا ۔ یہ سب کچھ پی ٹی وی بورڈ کے منظور کردہ نکات کیخلاف تھا۔ کمیٹی نے یہ سفارش بھی کی کہ مزید تحقیقات اور ذمہ داران کا تعین کیلئے معاملہ ایف آئی اے کو بھیج دیا جائے۔
اہم خبریں سے مزید