سب کی نظریں پنجاب اسمبلی پر لگی ہیں کہ پنجاب کا بجٹ کل تو پیش نہ ہو سکا، آج پیش ہوگا یا نہیں؟ دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کو ہٹانے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ آئی جی پولیس اور چیف سیکریٹری کو اسمبلی آنا پڑے گا، معافی مانگنا پڑے گی، سارے معاملات طے کریں گے تو بجٹ کا پروسیس چلے گا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت اور بیورو کریسی نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس اسپیکر پرویز الہٰی کے بلانے پر پنجاب اسمبلی نہیں جائیں گے اور کسی سے معافی نہیں مانگیں گے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن نے اس معاملے پر آئینی ماہرین سے رائے طلب کر لی ہے۔
ن لیگ کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل اور دیگر آئینی ماہرین سے مشاورت جاری ہے، جس میں اسپیکر کو ہٹانے کا بھی اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
گزشتہ روز اسپیکر پرویز الہٰی نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس کو ایوان میں لانے کی رولنگ دی تھی اور کہا تھا کہ دونوں نہیں آئیں گے تو بجٹ پیش نہیں ہو گا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے عطاء اللّٰہ تارڑ کو بھی ایوان سے باہر نکال دیا تھا۔
اس سے پہلے اپوزیشن نے صوبائی حکومت سے پی ٹی آئی اور ق لیگ کے ارکان پر مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔