• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا، سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلے میں اسقاط حمل کے حق کو ختم کردیا

واشنگٹن (جنگ نیوز )امریکہ کی سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کے حق کو ختم کر دیا ہے۔

 سپریم کورٹ نے 50 سال قبل دیے گئے اپنے ہی ایک فیصلے کو کالعدم قرار دیا ہے جس میں اسقاط حمل کو قانونی عمل قرار دیا گیا تھا۔

عدلیہ نے3-6کے ووٹ سے فیصلہ کیا، اس فیصلے کے بعد لاکھوں امریکی خواتین اسقاط حمل کے قانونی حق سے محروم ہو جائیں گی۔

امریکی صدر جوبائیڈن ،سابق صدر ٹرمپ ، سابق صد ر اوباما نے اس فیصلے کی مذمت کی ہے ، جوبائیڈن نے فیصلے کے دن کو قوم کیلئے افسوسناک قرار دیا ۔

دوسری جانب فرانسیسی صدر ایما نوئل میکرون اور کینڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔

 لیگل کمیونٹی نے بھی امریکی اعلی عدالت کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے سپریم کورٹ کے باہر منہ پر ٹیپ لگا کر احتجاج کیا ہے۔

اوباما نے کہا کہ یہ فیصلہ لاکھوں امریکیوں کی آزادی پر حملہ ہے، فیصلے پر امریکی سپریم کورٹ کے تین ججوں نے انتہائی افسوس کے ساتھ اختلافی نوٹ جاری کیا۔جس میں اُنہوں نے کہا کہ آج لاکھوں امریکی خواتین نے اپنا ایک بنیادی آئینی تحفظ کھو دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کردہ تین قدامت پسند جج بھی شامل ہیں۔ 

واضح رہے کہ چند روز قبل ایک عدالتی دستاویز لیک ہوئی تھی جس سے یہ اشارہ ملتا تھا کہ عدالت اپنے فیصلے میں اسقاط حمل کو غیر قانونی قرار دینے کی حمایت کرے گی۔سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ امریکہ میں اسقاط حمل کے موجودہ قوانین کو تبدیل کر دے گا اور اب مختلف ریاستیں انفرادی سطح پر اسقاط حمل کے طریقہ کار پر پابندی لگانے کے قابل ہو جائیں گی۔

یہ توقع کی جا رہی ہے کہ اس فیصلے کے بعد 50 امریکی ریاستوں میں سے لگ بھگ نصف اسقاط حمل کے حوالے سے نئی پابندیاں متعارف کروائیں گی۔

13 ریاستیں پہلے ہی نام نہاد ’قوانین‘ پاس کر چکی ہیں جو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسقاط حمل کو غیر قانونی قرار دے دیں گے۔

اسقاط حمل کی سہولت فراہم کرنے والی تنظیم ʼپلانڈ پیرنٹ ہڈ کی تحقیق کے مطابق مجموعی طور پر بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھنے والی تقریباً تین کروڑ 60 لاکھ خواتین کے لیے اسقاط حمل کے ذرائع تک رسائی منقطع ہونے کی توقع ہے۔

فیصلے کے ایک حصے میں کہا گیا کہ ʼہم سمجھتے ہیں کہ آئین اسقاط حمل کا حق نہیں دیتا ہے اور اسقاط حمل کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار عوام اور ان کے منتخب نمائندوں کو واپس کیا جانا چاہیے۔

اہم خبریں سے مزید