پاکستان کو ایک اور بڑی کامیابی مل گئی، بھارت کی اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں مستقل نشست کی کوشش ایک بار پھر ناکام ہو گئی۔
ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے رواں اجلاس کے لیے اپنا فیصلہ روز جاری کر دیا، جس میں سیکیورٹی کونسل کی مستقل نشست پر بحث جاری رکھنے کا کہا گیا۔
ذرائع کے مطابق بھارت، جاپان، جرمنی اور برازیل پر مشتمل جی 4 گروپ نے بحث شروع کروانے کے لیے دباؤ ڈالا تو پاکستان اور 12 رکنی یو ایف سی گروپ نے مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے کی بھرپور مخالفت کی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور یو ایف سی گروپ کی مخالفت کے باعث جی 4 ممالک اپنا ایجنڈا منظور کرانے میں ناکام رہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے ٹیکسٹ بیسڈ ڈسکشن شروع کرانے سے قبل اصولی اتفاق کرانے کا مطالبہ کیا، سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد میں اضافہ کا طریقہ کار آسان نہیں ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے کے لیے جنرل اسمبلی اراکین کی دو تہائی اکثریت کی حمایت درکار ہے، 129سے زائد ممالک کی پارلیمان، کابینہ یا قانون ساز اداروں سے فیصلے کی بھی توثیق ضروری ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکا کو سلامتی کونسل میں مستقل اراکین کی تعداد بڑھانے پر اعتراض نہیں، امریکا نئے متوقع مستقل اراکین کو ویٹو پاور دینے کے حق میں نہیں ہے۔