کراچی (ٹی وی رپورٹ) مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ 2018ء کا الیکشن چوری کرسکتی ہے تو یہ بھی چوری کرسکتی تھی،ہم نے کسی کا سہارا نہیں لیا اپنے زور پر آئے ہیں اور زور پر قائم ہیں اسٹیبلشمنٹ کا ضمنی انتخابات میں کوئی کردار نہیں تھا، جلد الیکشن میں جانے کا ارادہ نہیں مدت پوری کریں گے.
سیاست قربان کر کے مشکل حالات میں حکومت لی ضمنی الیکشن میں حکومت کی کارکردگی دیکھی جاتی ہے۔ میں اس حق میں تھا کہ الیکشن میں جانا چاہئے ، پنجاب اسمبلی میں بھرپور مقابلہ کریں گے ، نگراں حکومت کسی چیز کا حل نہیں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بائی الیکشن میں حکومت کی پرفارمنس کو دیکھا جاتا ہے ، بیانیہ تو سب کے ہوتے ہیں .
اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ ہمارا تھا ہم نے جب عدم اعتماد کا فیصلہ کیا اس وقت دو رائے تھیں حکومت بنائیں یا نہ بنائیں ہم نے حکومت بنانے کا فیصلہ کیا اور ہم جانتے تھے ا سکی ہمیں قیمت ادا کرنی پڑے گی
لیکن کولیشن نے ملک کے مفاد میں سیاست کو قربان کیا اور اس کی قیمت ادا کی ہم نے درست فیصلہ کیا تھا جو کہ ملک کے مفاد میں تھا اور ہم نے سیاسی قیمت ادا بھی کی۔ آپ نے اسٹیبلشمنٹ کی بی ٹیم بننا پسند کیا؟
اس سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ نے کیا دیاہے اسٹیبلشمنٹ اگر جنرل الیکشن جیت سکتی ہے تو بائی الیکشن بھی جیت سکتی ہے جو اسٹیبلشمنٹ 2018 کا الیکشن چوری کرسکتی ہے تو یہ بھی چوری کرسکتی تھی ہم نے کسی کا سہارا نہیں لیا اپنے زور پر آئے ہیں اور زور پر قائم ہیں اور ملک کے مفاد میں سیاست کریں گے ہم نے ملک کا مفاد قربان کر کے سیاست نہیں کرنی وہ عمران خان کو مبارک ہو۔
اسٹیبلشمنٹ نے کل آپ کی مدد نہیں کی اس سوال کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا کہ ہمیں مدد کی ضرورت نہیں تھی نہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ وہ ہماری مدد کرے ہم ملک میں شفاف الیکشن چاہتے ہیں ۔ پاکستان میں کوئی الیکشن فیئر نہیں تھا یہ حقیقت ہے۔