سینئر وکیل احمد اویس نے کہا ہے کہ عرفان قادر کی بات بنیادی طور پر درست ہے لیکن انداز جارحانہ ہے، اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔
جیونیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کے دوران احمد اویس ایڈووکیٹ نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے ممبر بنانے کا مقصد ہی یہ ہے کہ اپنی رائے دیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کی بات بنیادی طور پر درست ہے، انداز جارحانہ ہے، اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا۔
سینئر وکیل نے مزید کہا کہ رانا ثناء اللّٰہ سمجھنے لگے ہیں کہ شاید اُن جیسا طاقت ور آدمی کوئی نہیں، گورنر راج کی دھمکیاں نہیں دینی چاہئیں، یہ کسی صورت ممکن نہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آئین میں وضاحت ہے کہ کن کنڈیشنز میں ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے، واقعی امن و امان کی صورتحال ہو، حالات قابو میں نہ رہیں تو باقاعدہ مطمئن کرنا ہوگا۔
احمد اویس ایڈووکیٹ نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کے ساتھ بھی ان کا رویہ ہے، نئی پنجاب حکومت میں بھی ان کا یہ رویہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیال ہونا چاہیے یہ آگ سے کھیل رہے ہیں، بنٹے نہیں کھیل رہے، اس کے بہت خطرناک نتائج ہوں گے۔
سینئر وکیل نے کہا کہ یہ وقت سر جوڑ کر بیٹھنے کا ہے، لانگ مارچ پر آنسو گیس شیلنگ کے بعد رانا ثناء اللّٰہ اپنے آپ کو گلیڈی ایٹر سمجھنے لگے ہیں۔