• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اب تک کی تفتیش میں 16 اپریل کو شبیر اور ظہیر کی کراچی میں موجودگی پائی گئی، رپورٹ

کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں دعا زہرا کے مبینہ اغواء کیس کی سماعت کے دوران پولیس نے پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کروادی، جس میں کہا گیا ہے کہ اب تک کی تفتیش میں 16 اپریل کو شبیر اور ظہیر کی کراچی میں موجودگی پائی گئی۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ دوران تفتیش 14 سال کی دعا زہرا بازیاب ہوئی، دعا زہرا کا طبی معائنہ کروانا چاہتا ہوں، عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر کی طبی معائنہ کی درخواست پر کل فیصلہ سنایا جائے گا۔

پولیس کی پیش رفت رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 25 جولائی کو ملزم ظہیر اور اس کے بھائی شبیر نے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کی، ملزم شبیر نے اپنے بھائی ظہیر کے ساتھ دعا زہرا کو لینے آنے کا اعتراف کیا ہے، ملزم ظہیر 16 اپریل کو کراچی میں ہونے کی تردید کر رہا ہے، ملزم ظہیر کے زیر استعمال فون نمبر اس کی والدہ کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم ظہیر کے زیر استعمال فون کا سی ڈی آر چیک کیا ہے، وقوعہ کے روز لوکیشن کراچی  کی پائی گئی، وقوعہ کے روز بھی ملزم ظہیر کی لوکیشن نوری آباد تک پائی گئی ہے، شاید ملزم نے اپنا موبائل بند کر دیا ہو اور بذریعہ واٹس ایپ یا بھائی شبیر کے موبائل سے رابطے میں ہو۔

 رپورٹ میں کہا گیا کہ ملزم شبیر کے فون کا سی ڈی آر چیک کیا ہے جس سے 16 اپریل کو لوکیشن کراچی کی پائی گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید