سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف 62 ون ایف کے تحت دیکھنا چاہیے، فنڈ مینجمنٹ میں ملوث 8 رہنماؤں کے خلاف ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی ہونی چاہیے۔
سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ غیر ملکی فنڈنگ کیس پی ٹی آئی بانی رکن نے دائر کیا تھا، آٹھ سال بعد اس کیس کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے لیے امریکی غلامی نامنظور لیکن امریکی فنڈنگ منظور؟
رضا ربانی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈنگ ہوئی، پی ٹی آئی کے ذرائع میں غیر ملکی شہری اور کمپنیاں شامل تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ای سی پی فیصلے کے مطابق اکاؤنٹ ظاہر نہیں کیے گئے جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے سابق حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبے کو جان بوجھ کر پس پشت ڈال دیا گیا، گوادر پورٹ کو جان بوجھ کر روکا گیا۔
سینیٹر رضا ربانی کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیر کا اسٹیٹس ختم کیا، حکومت کا ردعمل جمعہ کو کھڑے ہونے تک محدود تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ سخت الزامات ہیں، حکومت سنجیدگی سے سپریم کورٹ کو ڈیکلیئریشن بھیجنے کے حوالے سے فیصلہ کرے۔