پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ رجیم چینج کی سازش اب بھی جاری ہے، اب سازش کی جارہی ہے کہ ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو فوج سے لڑوادیا جائے۔
ویڈیو لنک کے ذریعے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جب ممبئی حملہ ہوا تو آصف زرداری نے بیان دیا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کو بھارت بھجوایا جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ میری حکومت گرانے پر اسرائیل اور بھارت میں خوشی منائی گئی، بھارت میں کہا جاتا تھا کہ عمران خان اور فوج ایک ہی پیج پر ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے سوشل میڈیا کے جوانوں نے ڈس انفولیب کو بے نقاب کیا، ڈس انفولیب پاکستان کے خلاف سازش کر رہی تھی، ڈس انفولیب مجھے اور فوج کو ٹارگیٹ کر رہی تھی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی پاک فوج کے خلاف ہے، اگر آپ ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو فوج کے خلاف کھڑا کر دیں تو اس سے زیادہ خطر ناک بات کوئی نہیں ہوسکتی۔
عمران خان نے کہا کہ آج پورے پاکستان میں وفاق کی علامت پی ٹی آئی ہے، سب سے بڑا ووٹ بینک پی ٹی آئی کا ہے، ہمارے خلاف پھر سازش کی جارہی ہے، انہوں نے مہم چلائی ہوئی ہے کہ کسی طرح سے ہماری اور فوج کی لڑائی ہوجائے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ان لوگوں کے مفادات ملک سے باہر ہیں، یہ لوگ آج ہمیں کہہ رے ہیں کہ ہم غدار ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں انہوں نے بھر پور دھاندلی کی لیکن پھر بھی ان کے تمام منصوبے فیل ہوگئے۔
عمران خان نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں کچھ بھی نہیں ہے، ہم نے ساری تفصیلات الیکشن کمیشن میں دی ہیں لیکن پھر بھی نزلہ ہم پر گر رہا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام پارٹیوں کا آڈٹ ایک ساتھ کیا جائے، الیکشن کمیشن نے ان کے ساتھ مل کر جھوٹی رپورٹ بنائی ہے، یہ ہمیں اگلے الیکشن میں ہرا نہیں سکتے اس لیے یہ ٹیکنیکل ناک آؤٹ کی کوشش کررہے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے خلاف سازش وہ لوگ کر رہے ہیں جو خود بیرونی سازش کا حصہ ہیں، ممنوعہ فنڈنگ کیس میں یہ لوگ مجھے نااہل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ سے جو کچھ بھی لیا وہ قانون کے مطابق لیا، ممنوعہ فنڈنگ کیس اور توشہ خانہ کیس میں یہ لوگ مجھے نا اہل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اب یہ لوگ میری کردار کشی کی مہم چلائیں گے، جو میرا موقف چلائے اس کو انہوں نے بند کرنا شروع کر دیا ہے، اب یہ یوٹیوبرز اور سوشل میڈیا کی طرف آئیں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو ٹی ٹی پی کی طرف سے دھمکیاں آرہی ہیں، یہ بھی ایک سازش کے تحت گیم چل رہی ہے، پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کے بعد بیرونی طاقتوں کا کام آسان ہو جائے گا۔
عمران خان نے کہا کہ جس طرح شہباز گل کو اٹھایا گیا، گاڑی کے شیشے توڑے گئے، ڈرائیور پر تشدد کیا گیا، ماضی میں جن لوگوں نے پاک فوج کے خلاف بیانات دیے کیا ان کے خلاف کوئی ایکشن ہوا؟ ہمارے پاس اسٹریٹ پاور ہے ہم سارے ملک کو بند کر سکتے ہیں، لیکن ہم پر امن مظاہرے کرتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میرا جینا مرنا اس ملک میں ہے، جس کو اس ملک کی فکر ہے وہ چاہتا ہے کہ ملک کی فوج مضبوط ہو، جو ملک سے پیسے لوٹ کر باہر لے کر گئے ہیں وہ کیسے محب وطن ہو سکتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ ہمیں کٹ ٹو سائز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو یہ پلان بنا رہا ہے کیا وہ اپنی ذات کا سوچ رہا ہے یا ملک کا؟ مجھے خطرہ ہے کہ ہم کوئی ایسے فیصلے نہ کرلیں جس سے ملک کو مزید خطرہ ہو۔