• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بشکریہ بہاماس میری ٹائم میوزیم
بشکریہ بہاماس میری ٹائم میوزیم

افسانوی کہانیوں نے حقیقت کا روپ لے لیا، 366 سال قدیم انمول خزانے کا ذخیرہ متلاشیوں نے بلآخر سمندر کی تہہ سے کھوج نکالا۔

1656ء میں ڈوبنے والے ہسپانوی بحری جہاز سے صدیوں پرانا خزانہ برآمد ہوگیا۔ یہ بحری جہاز ایک دوسری کشتی سے ٹکرا کر بہاماس کے ساحل سے کچھ دور سمندر برد ہوگیا تھا۔

1.76 میٹر لمبی طلائی زنجیر
1.76 میٹر لمبی طلائی زنجیر

جہاز سے برآمد ہونے والے خزانے میں چاندی اور سونے کے سکے، زمرد اور نیلم، سونے کی 1 اعشاریہ 8 میٹر لمبی زنجیر اور 34 کلو گرام وزنی چاندی کی سلاخیں شامل ہیں۔

بحری جہاز سے ملنے والا خزانہ شاہ فلپ چہارم کے لیے شاہی ٹیکس کے طور پر کیوبا سے اسپین لے جایا جارہا تھا۔

شیشے کی شراب کی بوتل جو جہاز پر طرز زندگی پر روشنی ڈالتی ہے۔
شیشے کی شراب کی بوتل جو جہاز پر طرز زندگی پر روشنی ڈالتی ہے۔ 

891 ٹن وزنی اس جہاز میں سمندر برد ہوتے وقت معمول سے زیادہ سامان موجود تھا کیوں کہ اسے دو سال قبل ڈوبنے والے ایک اور جہاز سے حاصل کردہ خزانے کو لے جانے کا کام بھی سونپا گیا تھا۔

تباہ شدہ بحری جہازوں کے ماہر ایلن ایکسپلوریشن کا کہنا ہے کہ ڈوبنے والے اس ہسپانوی کارگو جہاز کی بازیافت کے لیے پہلے بھی کئی بار کامیاب کوششیں کی جاچکی ہیں۔

آرڈ آف سینٹیاگو کے ایک نائٹ کا سونے اور زمرد کا لاکٹ جس پر سینٹ جیمز کا مرکزی کراس بنا ہوا ہے
آرڈ آف سینٹیاگو کے ایک نائٹ کا سونے اور زمرد کا لاکٹ جس پر سینٹ جیمز کا مرکزی کراس بنا ہوا ہے

ان کا کہنا ہے کہ 1650 اور 1990 کی دہائی کے دوران تقریباً 3.5 ملین اشیاء برآمد ہوچکی ہیں۔ 

تاہم مزید خزانے کی تلاش میں دو سال قبل 2020 میں ایک بار پھر مہم کا آغاز کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں حال ہی میں خزانہ بازیافت ہوا ہے جو بہاماس میری ٹائم میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید