• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چینی کار کمپنی نے انسان نما روبوٹ عملہ متعارف کرادیا

چین کی آٹو موبائل کمپنی (کار) برانڈ نے انسان نما روبوٹ عملہ متعارف کروا دیا۔

چینی آٹو موبائل برانڈ نے مورنین نامی انسان نما روبوٹ متعارف کرایا، جو کار ڈیلر شپ میں استعمال کیا جائے گا، جو ملائیشیا کے ایک شو روم میں خدمات پیش کررہا ہے۔

مورنین کو ابتدائی طور پر ڈیجیٹل کردار کے طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا، جس کا مقصد نوجوان نسل سے سوشل میڈیا کے ذریعے سے رابطہ قائم کرنا تھا۔

اس روبوٹ کو بعد ازاں ایک مکمل انسانی شکل دے دی گئی، جو حقیقی دنیا میں کسٹمرز سے بات چیت کرسکتا ہے، اس میں ملٹی ماڈل سینسنگ سسٹم استعمال ہوا ہے۔

یہ سسٹم انسانی اشاروں اور ہدایات کو درست انداز میں سمجھنے اور اردگر کے ماحول کے مطابق حرکت کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

مورنین میں گاڑیوں کی ٹیکنالوجی اور بایونک موشن نظام بھی شامل ہے، جو اسے سیدھا کھڑا ہونے اور درست اشارہ کرنے کے قابل بناتا ہے۔

یہ روبوٹ ڈیپ سیک کے لینگویج ماڈلز کا استعمال کرکے زبان کو سمجھ سکتا ہے اور اسی انداز میں جوابات دے سکتا ہے، اسی لیے اس سے آپریشنل سیلز اسسٹنٹ کے طور پر کام لیا جارہا ہے۔

مورنین صرف گاڑی کی معلومات یا دیگر نوعیت کے سوالات کے جواب ہی نہیں دیتا بلکہ ٹیسٹ ڈرائیو میں خریدار کی مدد بھی کرتا ہے۔

چینی کمپنی مستقبل میں اس روبوٹ کو شاپنگ مالز، سنیما گھروں، نمائش گاہوں اور عوامی مقامات پر تعینات کرنا چاہتی ہے تاکہ صارفین کی مدد یقینی بنائی جاسکے۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ برسوں میں انسان نما ربورٹ کافی ترقی کرچکے ہیں لیکن انہیں حقیقی دنیا میں فعال ہونے ابھی وقت لگے گا۔

دلچسپ و عجیب سے مزید
خاص رپورٹ سے مزید