اسلام آباد ( نمائندہ جنگ / آن لائن ) وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے عمران خان کے میڈیا سیمینار کو منافقت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا دشمن کس منہ سے میڈیا سیمینار کروا رہا ہے ،اسے شرم آنی چاہئے ،انکے منہ سے میڈیا آزادی کی باتیں مذاق سے کم نہیں،عمران خان میڈیا کا معاشی قتل کرنے والا مجرم ہے، سی پی این ای، انٹرنیشنل میڈیا واچ اور رپورٹرز ود آئوٹ بارڈرز کی رپورٹس عمران خان کی میڈیا دشمنی کی گواہی ہیں، ایک بیان اورپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کا دور میڈیا کیلئے سیاہ ترین دور تھا، میڈیا کو فیصلہ کرنا ہے کہ میڈیا کیخلاف نیب کو استعمال کرنیوالے ، پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے بانی کے میڈیا سیمینار میں جانا ہے کہ نہیں، چار سال میڈیا کا قتل کرنیوالا میڈیا سیمینار کرنے کا تماشا نہ کرے، ابصار عالم، مطیع اللہ جان، اسد طور، نصرت جاوید، غریدہ فاروقی، عاصمہ شیرازی پر حملوں کے وقت عمران خان وزیراعظم تھے، امبر شمسی، طلعت حسین، افتخار احمد، نجم سیٹھی، مرتضیٰ سولنگی اور ڈاکٹر دانش کے پروگرام جب بند کئے گئے تو اس وقت بھی عمران خان وزیراعظم تھے ، حامد میر کا پروگرام انہوں نے بند کیا، عرفان صدیقی کی اہلیہ پر تشدد کر کے عرفان صدیقی کو گھر کے کرایہ کے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا جس وقت میر شکیل الرحمٰن کیخلاف نیب گردی کی گئی اس وقت بھی وزیراعظم عمران خان تھے، پی ایف یو جے ، سی پی این ای اور پی بی اے کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ صحافت اورصحافیوں کا قتل اورانکی زبان بندی کرنیوالے کے میڈیا سیمینار میں جانا ہے کہ نہیں، جسکو عالمی اداروں نے میڈیا پریڈیٹر کا خطاب دیا ہے اسکے سیمینار میں جانا ہے کہ نہیں ،عمران خان نے میڈیا کو نیب کے ذریعے کنٹرول کیا اور میڈیا ورکرز کو بیروزگار کیا، میڈیا، ملک اور عوام فارن ایجنٹ عمران خان اور انکی فارن فنڈنگ کے اثرات سے آزاد ہو گئے ہیں، اب عمران خان کے اندر جانے کا وقت ہے، اگر ایف آئی اے شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز کو صرف الزامات پر گرفتار کر سکتی تھی تو عمران خان کو بھی گرفتار کرنا چاہئے، عمران خان کسی کے سہارے پر چار سال حکومت کرتے رہے وہ لوٹ مار کے ایجنڈے پر تھے لیکن تحریک عدم اعتماد کی کامیابی سے انکی تمام پلاننگ دھری کی دھری رہ گئی۔