اسلام آباد (ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان میں آرمی چیف کی تقرری ہمیشہ میرٹ پر ہوئی، موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی تقرری نواز شریف نے کی تھی اور عمران خان نواز شریف کے مقرر کردہ موجودہ فوجی سربراہ کی بڑی تعریفیں کرچکے لیکن اب آئندہ عسکری قیادت کو مشکوک بنا رہے ہیں.
عمران کی کرپشن فارن فنڈنگ سے زیادہ ہے ، 46.32ارب روپے پر تحقیقات مکمل کر لی ہیں ،چیئرمین پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں کرپشن انکوائریاں بند کیں،کیا فرح اور مانیکا ٹرانسفر پوسٹنگ میرٹ پر کراتے تھے ؟ ادویات، گندم، چینی اسکینڈل کی تحقیقات نہیں کی گئیں، امریکا مخالف مہم شروع کی پھر امریکی فرم کی خدمات لیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں اسلام آباد میں وزیر خزانہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
وزیر دفاع نے کہا کہ عمران خان میرٹ کی بات کرتے ہیں ، بتائیں کیا عثمان بزدار، وزیر اعلیٰ کے پی کا تقرر اور انتخاب میرٹ پر کیا گیا ہے ، بی آر ٹی، انکوائری بند کرادی، توشہ خانہ کے تحائف کا جواب نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان میرٹ کا دعویٰ کرتے ہیں تو کیا ان کے اپنے ہاتھ صاف ہیں، ان کے ہاتھ صاف نہیں ہیں، ساڑھے 3 سال میں انہوں نے کونسی ٹرانزیکشن میرٹ پر کی ہے، ادویات، چینی، گندم سے متعلق اسکینڈلز کی تحقیقات کیں؟کسی کرپشن کیس کی تحقیقات نہیں ہوئیں، کیا یہ میرٹ تھا؟، رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات برآمدگی کیس میرٹ تھا؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کرپشن کے خلاف تحقیقات ہو رہی ہیں ، معاملات فارن فنڈنگ سے بھی بہت آگے جا چکے ہیں،ہم نے توشہ خانہ پر درخواست دی ،ہم نے 180ملین پر تحقیقات مکمل کرلیں، ان پر ہاتھ تب ڈالیں گے جب ہمارے پاس پکے ثبوت اور مضبوط شواہد ہوں گے ۔
انہوں نے کہا کہ سابق عمران خان بتائیں کہ آرمی چیف کا تقرر کب میرٹ کے بغیر کیا گیا، آرمی چیف کے تقرر سے متعلق متنازع بیان دیکر اپنی بات کو نئے معانی دینے کی کوشش کی، یہ سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت ہے ،اب تو عمران کی جماعت کے لوگ بھی ان سے کتراتے ہیں۔
گزشتہ دنوں عمران خان نے آرمی چیف کے تقرر سے متعلق ایک متنازع بیان دیا اور پھر کل انہوں نے اپنے بیان کی وضاحت دینے کی کوشش کی۔خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان بیانات ایک سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت دے رہے ہیں، پہلے اداروں پر حملہ کیا جاتا ہے ، ان کو متنازع بنانے کی کوشش کی جاتی ہے.
ان کی کوشش ہے کہ اداروں کو مضمحل کیا جائے اور ری ایکشن دیکھا جائے، اور اس کے بعد اس میں کچھ جمع تفریق کرکے کہا جائے کہ میں نے تو میرٹ کی بات کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ میرے ہوش میں آج تک ، ایک دو کے علاوہ، پاک فوج میں ہونے والے تمام تقرر و تبادلے میرٹ پر ہوئے ہیں.
فوج کی قیادت کی جانب سے سنیئرترین افسران کے جو بھی چار یا پانچ نام آتے ہیں، ان افسران میں سے وزیراعظم اپنی مشاورت اور کنسل ٹیشن کے ساتھ آرمی چیف، نیول چیف یا ایئر چیف تعینات کردیتے ہیں۔
انہوں نے کہا میرے خیال میں گزشتہ 3 سال کے دوران انہوں نے جتنی موجودہ آرمی چیف کی تعریفیں کی ہیں، اتنی تعریف شائد ہی کسی اور کی ہوں، یہاں تک کہ عمران خان خود بڑی بڑی اہم میٹنگ میں نہیں آتے تھے۔خواجہ آصف نے کہا کہ آج جب کہ اقتدار نہیں رہاتو افواج پاکستان کی پوری قیادت پر حملہ کر رہے ہیں ۔