پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی امین گنڈا پور اور وائس چانسلر گومل یونیورسٹی میں تنازع شدت اختیار کرگیا، جبکہ جامعہ کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈاپور کا مبینہ آڈیو بیان سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے وائس چانسلر گومل یونیورسٹی کو دھمکیاں دیں۔
اس آڈیو میں علی امین گنڈاپور نے کہا "اس سے دو بار پوچھا کہ ابھی تک استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟ پھر میں نے اسے اپنی زبان میں سمجھایا۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے نہ کسی کا ڈر ہے نہ خوف، وی سی روڑے اٹکا رہا ہے۔ اس کے خلاف اعلان جنگ کر چکا ہوں۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ جس کو خط لکھتا ہے لکھے، نہ کسی گورنر کا ڈر ہے نا وزیر اعظم کا۔ وی سی کو نکال کر دم لوں گا۔
وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر افتخار احمد نے گورنر مشتاق غنی کو شکایتی خط لکھ دیا۔
اپنے خط میں انہوں نے کہا کہ جامعہ میں خطرات درپیش ہیں، علی امین گنڈاپور نے دھمکیاں دی ہیں، عہدے سے مستعفی ہونے کا کہا ہے، مجھ پر طلبہ کے مستقبل سے کھیلنے جیسے الزامات لگائے ہیں اور دھمکی دی گئی کہ اگر میں طلبہ سے ملا تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب قائم مقام گورنر خیبر پختونخوا مشتاق غنی نے گومل یونیورسٹی کے وی سی کو 3 روز کے اندر اندر اثاثوں کی تقسیم سے متعلق پروگریس رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
گورنر سیکریٹریٹ خیبر پختونخوا نے وائس چانسلر گومل یونیورسٹی ڈی آئی خان کی جانب سے "سچویشن الرٹ" کے نام سے لکھے گئے مراسلے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال زرعی یونیورسٹی اور گومل یونیورسٹی کے مابین اثاثوں کی تقسیم پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہوئی۔
خط میں کہا گیا کہ اثاثوں کی تقسیم سے متعلق جب گومل یونیورسٹی سینیٹ، سینڈیکیٹ، صوبائی کابینہ کی قائم کردہ کمیٹی فیصلہ کر چکی ہے تو پھر اس پر کیوں عملدرآمد نہیں ہو رہا؟
اس میں یہ بھی کہا کہ دونوں جامعات کے مابین اثاثوں کی تقسیم سے متعلق واضح ہدایات کے باوجود وائس چانسلر گومل یونیورسٹی کی طرف سے تاحال کوئی پیش رفت کیوں سامنے نہیں آئی؟
جوابی خط میں کہا گیا کہ اگر تو اثاثوں کی تقسیم میں مزید تاخیر کی گئی تو اس سے انتظامی و نصابی سطح پر گھمبیر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔
اس تمام تر صورتحال کے بعد ڈی آئی خان میں گومل یونیورسٹی کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
اس حوالے سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق امن و امان کی ابتر حالت پر جامعہ گومل غیر معینہ مدت کے لیے بند کی گئی ہے۔
اس میں یہ بھی کہا گیا کہ طلبا کے ساتھ تمام جائز مطالبات پر معنی خیز بات چیت کی گئی۔