اسلام آباد (جنگ رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سینئر نائب صدر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ وزیراعظم ہائوس کے ریکارڈ سے سائفر غائب کرنے کی ذمہ دار موجودہ حکومت ہے، سائفر ایک حقیقت ہے،اگرچہ اس میں سازش کا لفظ استعمال نہیں ہوا مگر یہ دھمکی آمیز الفاظ پر مبنی تھا،امپورٹڈ حکومت کو دھمکیاں سننے کی عادت ہے اسی لئے انکو یہ سائفر معمولی نظر آتا ہے،ہفتہ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے جھوٹ بولا کہ سائفر تو موجود ہی نہیں ،،امپورٹڈ حکومت کے ہینڈلرز سے سوال ہے کہ ملکی ابتر حالات،آڈیو لیکس ہونے سے سیکیورٹی خطرات اور سیاسی عدم استحکام اور معاشی تباہی کا ذمہ دار کون ہے؟ اس وقت عمران خان نے ملکی مفاد میں کہا کہ امریکہ کا نام نہ لیا جائے،ہم او آئی سی کانفرنس کو خراب نہیں کرنا چاہتے تھے اس سے ملک کو نقصان پہنچتا،بعد میں جب پتہ چلا کہ سازش ہے اور آلہ کار کام کر رہے ہیں تو ہماری پوری لیڈرشپ نے اس معاملے پر کھل کر بات کی اور امریکی سازش اور آلہ کاروں کو بے نقاب کیا،ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا عمران خان کی آڈیو لیکس پر شہباز شریف پر آفیشیل سیکریٹ ایکٹ لگنا چاہئے،ہم اس معاملے پر کاروائی کا سوچ رہے ہیں، حماد اظہر نے کہا کہ اسحاق ڈار کو بڑی شان و شوکت سے واپس لایا گیا ہے،یہ ملک کے کرمنل جسٹس سسٹم کی ناکامی اور بے عزتی ہے، انھوں نے مزید کہا اسحاق ڈار پوری معیشت کو مفلوج کر کے ڈالر کو مصنوعی طور پر کنٹرول کرتے ہیں جو تباہ کن اقدام ہے، اسحاق ڈار اور مریم پر جو فیصلہ آیا اس پر ن لیگ خود بھی شرمندہ ہے ،اس بار فیصلہ کن مارچ ہو گا اور حقیقی آزادی انتہائی قریب ہے۔