کراچی(اسٹاف رپورٹر) چیئرمین ہائر ایجوکیشن ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے ریجنل ڈائریکٹر سندھ جاوید میمن کے ہمراہ پیر کو اپنے سندھ کے سہ روزہ دورے کا آغاز جامعہ کراچی کے چینی کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ سے کیا ان کے ہمراہ،ویسی جامعہ کراچی ڈاکٹر خالد عراقی، اقراء یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر وسیم قاضی اور ڈین آف لاء جسٹس حسن فروز بھی تھے اس موقع پر چئیرمین ایچ ای سی نے خود کش حملے میں جاں بحق ہونے والے چینی اساتذہ کی یاد گار پر گئے اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی اس موقع پر چیئرمین نے چینی اساتذہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ پاک چین دوستی ہمالیہ سے بھی بلند ہے۔ انھوں نے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی کو ہدایت کی کہ چینی پروگرام کو جاری رکھا جائے اور کو وسعت دی جائے، زیادہ سے زیادہ چینی کورسز پڑھائیں جائیں اور اس کو چینی جامعات سے لنک کیا جائے۔انھوں نے کہا چین ہمارا دنیا کا بہترین دوست ہے ، ہمیں آپ کی دوستی پر فخر ہے، مشکلات کے موقع پر آپ نے ہمارا ساتھ دیا اور چینی اساتذہ نے اپنی زندگی پاکستانی طلبہ کو تعلیم دینے کے لیے قربان کردی۔ انھوں نے کہا آن لائن کورسز جاری رکھے جائیں، ہماری مدد کی جائے، انھوں نے کہا کہ ہرسال 20 طلبہ جامعہ کراچی سے چین تعلیم کے لیئے جائیں گے۔ ڈاکٹر مختاراحمد نے چینی سفارتکار اور مختلف چینی انڈسٹریز کے ماہرین سے حالیہ ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ چینی صنعتکاروں کی خواہش ہے کہ پاکستانی آئی ٹی ماہرین اور سافٹ ویئر انجینئرز چینی مارکیٹ کا حصہ بننے کے لئے چینی ماہرین اور انجینئرز کے ساتھ مل کر کام کریں۔ ڈاکٹر مختار احمد نے مزید کہا کہ ایچ ای سی جامعات کی خودمختاری کی قدرکرتی ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ جامعات کو بھی خود اپنا احتساب کرنا چاہیئے۔جامعات کو چاہیئے کہ وہ صنعتوں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نصاب مرتب کریں تاکہ صنعتوں کو درپیش مسائل حل ہوسکیں۔اکیڈمیاء اور انڈسٹریزکا اشتراک لائق تحسین ہے ۔انہوں نے جامعات کی فنڈنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جامعات کو گرانٹ طلبہ کی تعداد کے ساتھ ساتھ کارکردگی کی بناء پر دی جائے گی۔ ایچ ای سی کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ تمام جامعات کو بروقت گرانٹ کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔ اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودعراقی نے چیئرمین ایچ ای سی کو جامعہ کراچی میں ہونے والی تدریسی وتحقیقی سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔