• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وہ دوبارہ مجھے مارنے کی کوشش کر سکتے ہیں، عمران خان

عمران خان کا قاتلانہ حملے کے بعد فرانسیسی میڈیا کو انٹرویو، فوٹو اسکرین گریب
عمران خان کا قاتلانہ حملے کے بعد فرانسیسی میڈیا کو انٹرویو، فوٹو اسکرین گریب 

چیئرمین پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ’میری جان کو اب بھی خطرہ ہے، وہ لوگ دوبارہ بھی مجھے مارنے کی کوشش کر سکتے ہیں‘۔

عمران خان نے فرانسیسی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’وہ مجھے ختم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ میری پارٹی پاکستان کی سب سے مقبول ترین سیاسی جماعت ہے اور مجھے بڑے پیمانے پر عوامی حمایت حاصل ہے‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے راستے سے ہٹانے کا واحد طریقہ مجھےمارنا ہے لہٰذا خطرہ ابھی بھی موجود ہے‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’اس سازش کا تو میں نے حملے سے 6 ہفتے قبل ہی ایک جلسے میں بتا دیا تھا اور یہ بھی کہا تھا کہ اس حملے کو مذہبی رنگ دیا جائے گا‘۔

اُنہوں نے کہا کہ ’آزادانہ تحقیقات ہوں گی تو ثابت ہو جائے گا کہ یہ سب ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’چیف جسٹس سے درخواست کی ہے کہ اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات کی جائیں‘۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ’آزادانہ تحقیقات میں یہ بھی ثابت ہو جائے گا کہ میرے قتل کا سب سے زیادہ فائدہ موجودہ حکومت کو ہونا تھا‘۔

اُنہوں نے کہا کہ ’لانگ مارچ میں شامل ہونےکے بعد مزید احتیاطی تدابیر اختیار کریں گے، موت کا خوف مجھے قانون کی حکمرانی کے لیے لڑنے کے مشن سے نہیں روک سکتا‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ’ملک میں ایسے سیاسی مافیاز موجود ہیں جو قانون سے بالاتر ہیں‘۔

چیئرمین تحریکِ انصاف نے اپنے پرانے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے کہا کہ’سائفر اور امریکی سازش پر میں نےکہا تھا کہ وہ سازش پیچھے رہ گئی ہے، میری حکومت امریکا نےگرائی، اسے عوامی مفاد کے راستے میں نہیں آنا چاہیئے تھا‘۔

اُنہوں نے کہا کہ’پاکستانی عوام کا مفاد تمام ممالک اور خاص طور پر سپر پاور امریکا سےاچھے تعلقات میں ہے‘۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’ہم نے ضمنی انتخابات میں کلین سوئپ کیا ہے کیونکہ لوگ ان مجرموں کو اب اقتدار میں نہیں دیکھنا چاہتے‘۔

قومی خبریں سے مزید