وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف نے لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو پاکستان کا 17واں آرمی چیف تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نے منگلا میں آفیسرز ٹریننگ اسکول پروگرام کے ذریعے پاک فوج کی فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، اُس وقت کے کمانڈر ٹین کور جنرل قمر جاوید باجوہ کے ماتحت بطور بریگیڈیئر شمالی علاقہ جات فورس کمانڈ کی۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو 2017ء کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات کیا گیا۔
اکتوبر 2018 ء میں لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو آئی ایس آئی کا سربراہ بنا دیا گیا، تاہم 8 ماہ کی مختصر مدت کے بعد ان کی جگہ جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کر دیا گیا۔
بطور لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر2 سال تک کور کمانڈر گوجرانوالہ رہے جس کے بعد وہ جی ایچ کیو راولپنڈی میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل اپنی خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی کے سربراہ رہ چکے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہیں جو اعزازی شمشیر یافتہ ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف ہوں گے۔
یہ بات وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ہوں گے۔