وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف ہوں گے۔
یہ بات وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کہی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی ہوں گے۔
اپنے ٹوئٹ میں مریم اورنگزیب نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف اور لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا سوشل میڈیا پر بیان میں یہ بھی کہنا ہے کہ اس حوالے سے سمری صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دی گئی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر نے منگلا آفیسرز ٹریننگ اسکول پروگرام سے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔
انہوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا، بطور بریگیڈیئر شمالی علاقہ جات فورس کمانڈ کی۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کو 2017ء کے اوائل میں ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس تعینات کیا گیا، انہیں اکتوبر 2018ء میں ڈی جی آئی ایس آئی بنایا گیا۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر 2 سال تک کور کمانڈر گوجرانوالہ بھی رہے جبکہ اس وقت جی ایچ کیو میں بطور کوارٹر ماسٹر جنرل تعینات ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہوں گے جو ملٹری انٹیلی جنس اور آئی ایس آئی میں رہ چکے ہیں۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر پہلے آرمی چیف ہیں جو اعزازی شمشیر یافتہ ہیں۔
لیفٹننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا DGMO رہے
لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا تعلق سندھ رجمنٹ سے ہے، وہ جنرل راحیل شریف کے دور میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز رہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کی نگرانی کی۔
وہ انٹرا افغان مذاکرات کرنے والے کوآرڈیلیٹرل کوآرڈینیشن گروپ میں شامل تھے۔
ساحر شمشاد مرزا گلگت، بلتستان اصلاحات کمیٹی کے بھی رکن رہے۔
بطور لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا چیف آف جنرل اسٹاف کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔
لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا اس وقت پاک فوج کی 10 کور راولپنڈی کے کور کمانڈر ہیں۔