رہنما ن لیگ عطاء اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سردار الیاس نے سفارت کاروں کی موجودگی میں وزیرِ اعظم شہباز شریف سے تلخ کلامی اور تکرار کی ہمت کیسے کی؟
عطاء تارڑ نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سردار الیاس تنویر نے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے تلخ کلامی کی۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم آزاد کشمیر شہباز شریف کو پریشرمیں لاکر اپنی ہاؤسنگ سوسائٹی اور شاپنگ مال کا این او سی لینا چاہتے تھے، شکست کی خفت مٹانے کے لیے سردار تنویر نے یہ حرکت کی۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ آزاد کشمیر میں پی ڈی ایم کی سیٹیں پی ٹی آئی سے زیادہ ہیں، وزیرِ اعظم آزاد کشمیر اپنی ہوم یو سی میں ہارے ہیں، راولا کوٹ، حویلی، مظفر آباد میں بھی ہار چکے ہیں، یہ جیتے کہاں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کی جماعت نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا ہے، کل کشمیر کاز کو دھچکا لگا ہے کہ پاکستانی آپس میں لڑتے ہیں، فال نکال کر عبدالقیوم کو وزیرِ اعظم بنایا گیا، سردار الیاس نے پیسے دے کر وزارتِ عظمیٰ خریدی، کشمیر کا وہی حال کیا جا رہا ہے جو پاکستان کی سیاست کا کیا ہے۔
عطاء تارڑ نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اگر ہمیں آج اجازت دیں تو سردار تنویر اسلام آباد میں داخل نہ ہو سکیں، کشمیر میں ان کا بیانیہ ریجیکٹ ہو چکا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان حکومت کے بغیر سانس بھی نہیں لے سکتے، اگر ان میں ہمت ہے تو اسمبلی توڑ کر دکھائیں۔
عطاء تارڑ نے پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیرِ اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ آپ نے پنجاب اسمبلی توڑنے کا اعلان کیا تھا، یہ شخص اقتدار کے بغیر نہیں رہ سکتا، عمران خان نے حکومت بچانے کے لیے آرمی چیف کو غیر آئینی آفر کی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرح گوگی نے ہر ٹھیکے اور ٹرانسفر پر پیسے لیے، وہ آپ کی بے نامی ہیں، آپ نے انہیں باہر بھگایا، فرح گوگی واپس آئیں تو فر فر بولیں گی اور آپ کی ٹانگیں کانپیں گی۔